چیف منسٹر سدارامیا سے 2 گھنٹے لوک آیوکت پوچھ تاچھ
چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا سے چہارشنبہ کے دن لوک آیوکت پولیس نے میسورو اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(ایم یو ڈی اے) کیس کے سلسلہ میں تقریباً 2 گھنٹے پوچھ تاچھ کی۔
میسورو (کرناٹک) (آئی اے این ایس) چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا سے چہارشنبہ کے دن لوک آیوکت پولیس نے میسورو اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(ایم یو ڈی اے) کیس کے سلسلہ میں تقریباً 2 گھنٹے پوچھ تاچھ کی۔
سدارامیا دوپہر 12 بجے سپرنٹنڈنٹ میسورو لوک آیوکت ٹی جے اودیش کے دفتر سے باہر آئے۔ وہ صبح 10:10 بجے لوک آیوکت میں حاضر ہوئے تھے۔ باہر نکلنے کے بعد چیف منسٹر سدارامیا میسورو سٹی کے سرکاری گیسٹ ہاؤز (ڈاک بنگلہ) پہنچے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر سدارامیا نے عہدیداروں سے کہا تھا کہ وہ قانون کے مطابق کارروائی کریں اور انہیں کوئی استثنیٰ نہ دیں۔ انہوں نے عہدیداروں سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ یہ بھول جائیں کہ وہ چیف منسٹر ہیں اور ان سے جو پوچھنا چاہیں پوچھیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ چیف منسٹر سے سائٹس الاٹمنٹ‘ اراضی کے استعمال کی نوعیت بدلنے اور آخرکار سائٹس واپس کردینے سے متعلق سوالات کئے گئے۔
ایم یو ڈی اے میں مبینہ بے قاعدگیوں سے جڑے کیس میں چیف منسٹر سدارامیا کا نام اصل ملزم کے طورپر سامنے آیا تھا۔ وہ کرناٹک کی تاریخ میں پہلے چیف منسٹر ہیں جنہیں اقتدار کے دوران لوک آیوکت تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا۔ صاف ستھرا ریکارڈ رکھنے والے چیف منسٹر اپنے 40 سالہ سیاسی کیرئیر میں پہلی مرتبہ تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں۔
بنگلورو سے میسورو آمد پر وزیر سماجی بہبود ایچ سی مہادیواپا اور وزیر انیمل ہسبنڈری کے وینکٹیش نے سرکاری گیسٹ ہاؤز میں ان کا خیرمقدم کیا۔ چیف منسٹر گیسٹ ہاؤز میں ناشتہ کے بعد سیدھے لوک آیوکت دفتر روانہ ہوگئے تھے۔
لوک آیوکت تحقیقات میں کلین چٹ مل جائے تو چیف منسٹر سدارامیا پوری قوت سے اس بات پر زور دے سکتے ہیں کہ سی بی آئی تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے اور ان کے خلاف الزامات سیاسی نوعیت کے ہیں۔ وہ گرفتاری کے خطرہ کے بغیر تحقیقات کا سامنا کرسکیں گے۔
ہائی کورٹ 26 نومبر کو ایک درخواست کی سماعت کرے گی جس میں سی بی آئی تحقیقات کرانے کی گزارش کی گئی ہے۔ لوک آیوکت نے قبل ازیں سدارامیا کی بیوی پاروتی (ملزم نمبر 2)‘ برادر نسبتی ملیکارجن سوامی (ملزم نمبر 3 اور مالک اراضی) اور دیوراجو (ملزم نمبر 4) سے پوچھ تاچھ کرچکی ہے۔