دہلی میں ’لوجہاد‘کیس،سکھ بیوہ کی مسلم دوست کیخلاف پولیس میں شکایت
سکھ بیوہ کا کہنا ہے کہ عظمت نے اسے اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا جس سے اس نے انکارکردیا۔ اس نے عظمت سے کہہ دیاکہ میں سکھ لڑکی ہوں اور شادی کے بعد بھی سکھ ہی رہناچاہتی ہوں لیکن عظمت نے اس سے کہہ دیاکہ اسے اسلام لاناہوگا‘برقعہ پہننا ہوگا روزانہ پانچ نمازیں پڑھنی ہوں گی۔
نئی دہلی: قومی دارالحکومت میں مبینہ ”لوجہاد“ کیس میں ایک سکھ بیوہ نے اپنے مسلم دوست پر اس کی عصمت ریزی‘اس کی عریاں ویڈیوبنانے اور اسے اسلام قبول کرنے کیلئے مجبورکرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سکھ بیوہ نے تبدیلی مذہب سے انکارکردیاجس کے بعد ملزم عظمت علی خان نے اس کی چہرے پر تیزاب پھینک دینے اور اسے ہلاک کردینے کی دھمکی دی۔ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
ایف آئی آر کے بموجب جس کی کاپی آئی اے این ایس کے پاس موجود ہے‘2016ء میں سکھ بیوہ کی ملاقات‘لکشمی نگر کے رہنے والے عظمت علی خان سے فیس بک پرہوئی تھی اور وہ دوست بن گئے تھے۔ بعدازاں یہ دوستی گہری ہوئی اور 2017ء میں دونوں ریلیشن شپ میں رہنے لگے۔
سکھ بیوہ کا کہنا ہے کہ عظمت نے اسے اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا جس سے اس نے انکارکردیا۔ اس نے عظمت سے کہہ دیاکہ میں سکھ لڑکی ہوں اور شادی کے بعد بھی سکھ ہی رہناچاہتی ہوں لیکن عظمت نے اس سے کہہ دیاکہ اسے اسلام لاناہوگا‘برقعہ پہننا ہوگا روزانہ پانچ نمازیں پڑھنی ہوں گی اور روزے رکھنا ہوگا۔
میں نے اس سے کہہ دیاکہ وہ پیار کے نام پر مجھے اسلام قبول کرنے کیلئے مجبور نہیں کرسکتا۔ میں نے اس سے قطع تعلق کرلیا۔2018ء کے بعد عظمت سے اس کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی لیکن ملزم اسے مسیج بھیجتارہا۔ 2019 ء میں عظمت نے اسے دھمکایاکہ وہ میری تمام ویڈیوزسوشل میڈیاپروائرل کردے اس نے میرا کیرئیر بربادکردینے کی دھمکی دی۔
سکھ بیوہ کا الزام ہے کہ2 اپریل کو عظمت نے جنک پوری پولیس اسٹیشن پر حملہ کردیا۔ اس نے چہرے پر تیزاب پھینک دینے کی دھمکی دی۔ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ وہ تحقیقات کررہے ہیں‘تاحال گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور ملزم نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دے دی ہے۔