کرناٹک

بیوی کے عاشق کی موبائل لوکیشن تفصیلات‘ حق رازداری کی خلاف ورزی: ہائی کورٹ

شوہر نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ تیسرا فریق اس کی بیوی کا عاشق ہے اور وہ اسے موبائیل ٹاور سے اس کے (تیسرے فریق) موبائیل نمبر کی تفصیلات کے ذریعہ ثابت کرنا چاہتا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک فیملی عدالت کے اس فیصلے کو رد کردیا جس میں ایک موبائیل سرویس پروائیڈر کو ایک جوڑے کے ازدواجی کیس میں تیسرے فریق کی کال کی تفصیلات اور موبائیل ٹاور کی تفصیلات جمع کرنے کو کہا گیا تھا۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ تیسرے فریق کی رازداری کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کرتا ہے جو متعلقہ ازدواجی تنازعہ میں بیوی کا مبینہ عاشق ہے۔ تیسرے فریق کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے جسٹس این ناگاپرسنا نے اپنے حالیہ فیصلے میں کہا کہ شوہر کی اس دلیل پر کہ وہ درخواست گزار اور اپنی بیوی کے درمیان ناجائز تعلقات ثابت کرنا چاہتا ہے تیسرے فریق کے حق رازداری کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

“ متعلقہ جوڑے کے درمیان2018 سے بنگلورو کی فیملی عدالت میں ازدواجی کیس چل رہا ہے۔ فیملی عدالت نے 28/ فروری 2019 کو دوسرے شخص کی موبائیل ٹاور ریکارڈ تفصیلات طلب کرنے کی اجازت دی تھی جو فیملی کیس کا حصہ نہیں تھا۔

شوہر نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ تیسرا فریق اس کی بیوی کا عاشق ہے اور وہ اسے موبائیل ٹاور سے اس کے (تیسرے فریق) موبائیل نمبر کی تفصیلات کے ذریعہ ثابت کرنا چاہتا ہے۔ اسے تیسرے فریق نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس نے 2019 میں فیملی عدالت کے احکام پر عبوری روک لگا دی تھی۔

 ہائی کورٹ نے 30/ نومبر2022 کو درخواست کی یکسوئی کردی۔ عدالت نے کہا کہ کسی شہری کو اپنی، اپنے خاندان، شادی اور دیگر رشتوں کی رازداری کا تحفظ کرنے کا حق ہے۔ معلوماتی رازداری بھی پرائیوسی کے حق کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔“