سوشیل میڈیاشمالی بھارت

مسلم شخص کی خود کو ہندوبتاکر شادی کی کوشش ناکام

اسلم خان عرف سنجے چند لوگوں کے ساتھ وہاں پہنچ گیا۔ پنڈال لگانے والے ایک مزدورنے دعویٰ کیا کہ دولہا اسلم خان ہے جسے وہ جیل کے زمانہ سے جانتا ہے۔ اس نے بتایا کہ ایک سال قبل ہم دونوں جیل میں تھے۔

رانچی: جھارکھنڈ کے بوکارو میں اسلم خان نامی شخص نے ایک غریب کنبہ کو شادی کے سلسلہ میں دھوکہ دیا۔ اس کی اصل شناخت جئے مالا کے بعد سامنے آئی۔ وہاں موجود لوگوں نے اسے ماراپیٹا لیکن وہ پولیس کے آنے سے قبل اپنی اسکارپیو میں فرار ہوگیا۔

بوکارو سیکٹر 9 کے کمہار ٹولی میں یہ واقعہ پیش آیا۔ تقریباً50 سال کا اسلم خان‘ واسع پور‘ دھنباد کا رہنے والا بتایا جاتا ہے۔ لڑکی کے باپ راجوکسیرا نے بتایا کہ وہ معمولی وینڈر ہے اور اس کے کندھوں پر کنبہ کے 7  افراد کا بوجھ ہے۔

اس نے بتایا کہ ملزم سے اس کی پہلی ملاقات دینا بینک میں اس وقت ہوئی تھی جب وہ وہاں قرض لینے گیا تھا۔ اسلم خان نے اپنا تعارف سنجے کسیرا کی حیثیت سے کرایا تھا اور قرض دلانے میں مدد کے بہانہ وہ ان کے گھر آنے جانے لگا تھا۔

وہ خود کو لتیہر میں تعینات پولیس عہدیدار بتاتا تھا۔ بہتر مستقبل کی آس دکھاکر اس نے اس کی لڑکی کو پھنسالیا۔ ہم نے اپنی خراب مالی حالت کی وجہ سے شادی پر آمادگی ظاہر کی۔ چہارشنبہ کی رات شادی مقرر تھی۔

اسلم خان عرف سنجے چند لوگوں کے ساتھ وہاں پہنچ گیا۔ پنڈال لگانے والے ایک مزدورنے دعویٰ کیا کہ دولہا اسلم خان ہے جسے وہ جیل کے زمانہ سے جانتا ہے۔ اس نے بتایا کہ ایک سال قبل ہم دونوں جیل میں تھے۔

 دایاں بازو تنظیم بجرنگ دل کے لوگ اطلاع ملتے ہی وہاں پہنچ گئے۔ ملزم اور اس کے ساتھ آنے والے پولیس کی آمد سے قبل فرار ہوگئے۔ پولیس نے ایک آلٹو کار‘ پولیس وردی اور ہتھیار ضبط کرلیا۔ لڑکی کے رشتہ داروں کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

بجرنگ دل کے ضلع صدر اجئے پانڈے نے ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس نے اس واقعہ کو لوجہاد کیس قراردیا۔ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ اسلم خان کا مجرمانہ ریکارڈ ہے۔ وہ سابق میں رانچی اور جام تارا کی جیلوں میں رہ چکا ہے۔