مدھیہ پردیش: بھوپال میں رائے سین میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کرنے والا ملزم گرفتار
اس سے قبل بدھ کو 6 سالہ بچی کی عصمت دری کے ردعمل میں پوری ہندو برادری نے احتجاج کیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران کچھ لوگوں نے پتھراؤ بھی کیا تاہم پولیس انتظامیہ نے فوری طور پر حالات کو قابو میں کر کے امن بحال کیا۔
رائے سین: گوہر گنج عصمت دری کیس کے ملزم سلمان خان، جو مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال اور اس سے ملحقہ رائے سین ضلع میں گزشتہ ایک ہفتے سے پولیس سے بچ رہا تھا، آخر کار اس واقعہ کے ایک ہفتہ بعد بھوپال پولیس نے گرفتار کر لیا۔
ملزم کو جمعرات کی رات تقریباً 11:30 بجے بھوپال کے گاندھی نگر سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران اس نے دعویٰ کیا کہ وہ جنگل سے پیدل آیا ہے، جس کے بعد رائے سین میں گوہر گنج پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ گاندھی نگر پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے کر گوہر گنج پولیس کے حوالے کردیا۔ مزید تفتیش گوہر گنج میں کی جائے گی۔
گزشتہ جمعہ کو گوہر گنج میں ملزم کے ذریعہ چھ سالہ بچی کی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ ملزم تب سے مفرور تھا۔ تاہم، دو دن قبل، اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی تھی، جس میں اسے واقعے کے بعد ایک مقامی دکان سے سگریٹ خریدتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ یہ بھی دکھایا گیا کہ لوگوں نے اس کا پیچھا کرنے کی کوشش کی لیکن وہ جنگل میں بھاگ گیا۔
گزشتہ ایک ہفتے سے یہ معاملہ راجدھانی بھوپال اور رائے سین کے انتظامی حلقوں میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔
پولیس کی لاپروائی اور ہندو تنظیموں اور مقامی باشندوں کے عوامی غم و غصے کی روشنی میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے دو دن قبل رائے سین سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پنکج پانڈے کو ہٹا دیا تھا۔ اس کے بعد نو تعینات پولیس سپرنٹنڈنٹ آشوتوش گپتا نے کل واقعہ کی جگہ پنجرا گاؤں کا دورہ کیا اور عصمت دری کا شکار لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے ان تمام مقامات کا بھی معائنہ کیا جہاں ملزم کے فرار ہونے کا شبہ تھا۔
اس سے قبل بدھ کو 6 سالہ بچی کی عصمت دری کے ردعمل میں پوری ہندو برادری نے احتجاج کیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران کچھ لوگوں نے پتھراؤ بھی کیا تاہم پولیس انتظامیہ نے فوری طور پر حالات کو قابو میں کر کے امن بحال کیا۔
دریں اثنا، عصمت دری کا شکار بچی بھوپال کے ایمس میں اسپتال میں داخل ہے، اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔