یوروپ

برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کتنے امیر ہیں؟

امریکی جریدے فارچیون نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ شاہ چارلس سوم برطانوی شاہی تخت کے مالک بننے سے پہلے ہی مجموعی طور پر تقریباً 440 ملین ڈالرز کے مالک ہیں۔

لندن: برطانیہ کے نئے بادشاہ چارلس جو دولت مشترکہ کے 15 ممالک کے بھی سربراہ مملکت ہیں کی تاجپوشی کے بعد ان کے اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر آئی ہیں۔

شاہ چارلس سوم جنہوں نے گزشتہ سال اپنی والدہ ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد شاہی تخت سنبھالا تھا جو کہ برطانیہ کی تاریخ سے سب سے عمر رسیدہ بادشاہ ہیں ان کی تاجپوشی گزشتہ ہفتے ہوئی۔ ان کے باقاعدہ شاہ برطانیہ بننے کے بعد ان کے مالی اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر آئی ہیں جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ کتنے امیر ہیں؟

غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں اس حوالے سے متضاد دعوے سامنے آ رہے ہیں جن کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم جو 70 سال کے طویل عرصے تک برطانیہ کے تخت پر حکمران رہیں۔ انہوں نے اپنے انتقال کے وقت جو دولت اپنے بچوں شاہ چارلس، شہزادہ اینڈیور، شہزادہ ایڈورڈ اور شہزادہ این کی جو دولت چھوڑی ہے اس کی مالیت کا تخمینہ 500 ملین ڈالر کے لگ بھگ لگایا جا رہا ہے۔

برطانوی میڈیا کی اس حوالے سے مختلف رپورٹ سامنے آئی ہیں۔ فوربز کی رپورٹ کے مطابق شاہی خاندان کی مجموعی مالیت تقریباً 28 بلین ڈالرز ہے۔ گارجین کی رپورٹ میں کے مطابق شاہ چارلس کی دولت کی کل مالیت 2.3 بلین ڈالرز ہے جب کہ سنڈے ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ بادشاہ کی دولت کی مجموعی مالیت 750 ملین ڈالرز ہے۔

امریکی جریدے فارچیون نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ شاہ چارلس سوم برطانوی شاہی تخت کے مالک بننے سے پہلے ہی مجموعی طور پر تقریباً 440 ملین ڈالرز کے مالک ہیں۔

اگر بات کی جائے شاہ چارلس سوم کے اثاثوں کی تو انہوں نے تاجپوشی کے بعد اسکیپٹر، تلواریں، انگوٹھی حاصل کیں اور ایک سنہری گاڑی میں لندن کی سڑکوں پر سفر کیا۔

ان کے سب سے قیمتی اثاثے وہ ہیں جنہیں محسوس بھی نہیں کیا جاسکتا جیسے کہ اُنہیں برطانیہ کے وراثتی ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے۔

اُنہوں نے انگلینڈ میں سینڈرنگھم ہاؤس اور اسکاٹ لینڈ میں بالمورل کیسل سے خوب منافع حاصل کیا اور صرف اتنا ہی نہیں بلکہ شاہ چارلس نے آرٹ، زیورات اور ریئل اسٹیٹ میں بھی سرمایہ کاری کی۔

فوربز میگزین نے انکشاف کیا ہے کہ شاہ برطانیہ کے پاس 18 کیریٹ سونے کی پرمیگیانی فلوریئر ٹورِک کرونوگراف واچ ہے۔ اس کے علاوہ وہ گاڑیوں میں شاہ چارلس سیشلز بلیو آسٹن مارٹن DB6 ولانیٹ کے مالک ہیں اور حال ہی میں ان کو ایک افتتاحی تقریب میں خود گاڑی چلاتے ہوئے بھی دیکھا گیا جب کہ انہیں اپنی والدہ کی رولز رائس فینٹم اور بینٹلی اسٹیٹ لیموزین بھی وراثت میں ملی ہیں۔

برطانوی اخبار دی گارجین میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ شاہ چارلس سوم کی دو نجی جائیدادیں بھی انہیں والدہ سے وراثت میں ملی ہیں، جن کی مالیت 412 ملین ڈالرز ہے۔ واضح رہے کہ شاہ چارلس سوم صرف برطانیہ کے ہی بادشاہ نہیں ہیں بلکہ وہ دولت مشترکہ کے 15 دیگر ممالک کے بھی سربراہ مملکت ہیں۔

ان کی بادشاہت کا دائرہ کار آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، کینیڈا، اینٹی گوا اور باربودا، بہاماس، بیلیز، غرناطہ، جمیکا، پاپوا نیو گنی، سینٹ لوشیا، جزائرسلیمان، سینٹ کٹس اینڈ نیوس اور سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز ہیں۔ ان میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ دولت مشترکہ میں شامل نہیں ہیں۔