حیدرآباد

مدینہ بس سانحہ: شہید زائرین کے افراد خاندان کو معاوضہ کیلئے ماجد حسین کی بی شفیع اللہ سے اہم ملاقات

ماجد حسین نے بتایا کہ حادثے سے جڑی تمام قانونی کارروائیاں مکمل ہوچکی ہیں، اور جیسے ہی شہید زائرین کے ڈیتھ سرٹیفکیٹس جاری ہوں گے، تلنگانہ حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ مالی امداد فوراً اہلِ خانہ تک پہنچا دی جائے گی۔

حیدرآباد:مدینہ میں پیش آنے والے المناک بس حادثے کے بعد شہید ہونے والے عمرہ زائرین کے اہلِ خانہ کے لیے ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ نامپلی کے ایم ایل اے ماجد حسین نے آج اقلیتی بہبود کے سکریٹری بی شفیع اللہ سے ملاقات کی، جس میں شہید افراد کے خاندانوں کے لیے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ مالی معاوضے کے عمل پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
یونانی ڈرگس انڈسٹری کی عالمی سطح پر زبردست اہمیت، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ‘ مستقبل روشن
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
ڈی جے ایس کے صدر ایم اے مجید نے بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر روشنی ڈالی؛ مذہبی مقامات کے تحفظ کی اپیل
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی

ماجد حسین نے بتایا کہ حادثے سے جڑی تمام قانونی کارروائیاں مکمل ہوچکی ہیں، اور جیسے ہی شہید زائرین کے ڈیتھ سرٹیفکیٹس جاری ہوں گے، تلنگانہ حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ مالی امداد فوراً اہلِ خانہ تک پہنچا دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ ویزا کے تحت ملنے والا انشورنس کلیم اور حادثے کے ازالے کے طور پر دی جانے والی مخصوص رقم کے لیے بھی حکومتِ تلنگانہ مسلسل نمائندگی کر رہی ہے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون اور انصاف فراہم ہوسکے۔

ایم ایل اے ماجد حسین نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح شہیدوں کے لواحقین کا سہارا بننا ہے، اور تمام متعلقہ محکمے پوری سنجیدگی اور تیزی سے کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 17 نومبر کو مدینہ کے قریب پیش آئے خوفناک بس حادثے میں حیدرآباد کے 45 عمرہ زائرین جاں بحق ہوگئے تھے، جبکہ واحد زندہ بچ جانے والے محمد عبدالشعیب صحیح سلامت وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔

حادثے کے فوراً بعد حکومتِ تلنگانہ نے غیر معمولی ہمدردی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیرِ اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد سعودی عرب روانہ کیا تھا، جس میں ایم ایل اے ماجد حسین، سکریٹری بی شفیع اللہ اور دیگر عہدیدار شامل تھے۔

وفد کی کامیاب نمائندگی اور خالص انسانی بنیادوں پر کی گئی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں تمام 45 شہید عمرہ زائرین کی تدفین مقدس جنت البقیع میں انجام پائی — جس نے متاثرہ خاندانوں کو دلی سکون پہنچایا اور اس فیصلے کو عالمی سطح پر بھی سراہا گیا۔