سوشیل میڈیا

مہاراشٹر: بلدھانا کے 3 گاؤں میں پراسرار بیماری، لوگ گنجے ہونے لگے (ویڈیوز)

تین دیہاتوں میں پراسرار بیماری پھیل گئی، سر کو چھوتے ہی بال گرنا شروع ہو گئے، 3 دن میں لوگ گنجے ہونے لگے مہاراشٹر کے مغربی ودربھ کے بلدھانا میں گزشتہ 3 دنوں میں تقریباً 60 افراد گنجے پن کا شکار ہو گئے۔

مہاراشٹر: تین دیہاتوں میں پراسرار بیماری پھیل گئی، سر کو چھوتے ہی بال گرنا شروع ہو گئے، 3 دن میں لوگ گنجے ہونے لگے مہاراشٹر کے مغربی ودربھ کے بلدھانا میں گزشتہ 3 دنوں میں تقریباً 60 افراد گنجے پن کا شکار ہو گئے۔

متعلقہ خبریں
طالبات کی خفیہ فلمبندی‘ ضبط شدہ فونس میں ہنوز کوئی فحش ویڈیوز نہیں پائے گئے: پولیس (ویڈیو)
ضلع سرسلہ میں 30بندر مردہ پائے گئے
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم

اچانک کیا ہوا کہ بلڈھانہ کے ان دیہات میں لوگوں کے بال گرنے لگے؟ مہاراشٹر کے مغربی ودربھ کے ضلع بلدھانا کے 3 گاؤں میں ایک پراسرار بیماری پھیل گئی ہے۔ ان دیہات کے زیادہ تر مرد اور خواتین اس بیماری سے مبتلا ہیں۔

اطلاعات کے مطابق یہاں لوگوں کے سروں اور جسم کے دیگر حصوں کے بال خود ہی گرنے لگے ہیں۔ کچھ لوگ صرف 3 دن میں گنجے ہو جاتے ہیں۔ اس کے ہاتھوں اور ٹانگوں کے بال بھی جھڑ گئے ہیں۔ لوگ اس بیماری کی وجہ نہیں جانتے۔ اور نہ ہی کوئی حل نظر آرہا ہے۔ یہاں تک کہ ڈاکٹر بھی اس کا علاج تلاش نہیں کر پا رہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ محکمہ صحت نے اس پراسرار بیماری کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بلدھانہ میں گزشتہ 3 دنوں میں تقریباً 60 افراد گنجے پن کا شکار ہو چکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق گاؤں کے سرپنچ کا کہنا ہے کہ میرے گاؤں میں گزشتہ 10 دنوں سے ایک عجیب بیماری پھیلی ہوئی ہے، لوگوں کے بال گر رہے ہیں۔ کم از کم 20 لوگ ہیں۔ ایک مقامی شخص کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سروں کو سہلاتے ہیں اور ان کے بال ان کے ہاتھ میں آتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے مطابق ان معاملات کے بارے میں 3 دن پہلے اطلاع دی گئی تھی۔

بالوں کے جھڑنے کے مرض میں مبتلا ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پہلے دن سر میں بہت زیادہ خارش ہوتی ہے پھر خارش کی وجہ سے بال گرنے لگتے ہیں اور ہاتھوں میں آجاتے ہیں۔ بال تیزی سے گرنے لگتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق بال گرنے اور گنجے پن کی وجہ جاننے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے پانی کے نمونے لے کر لیب ٹسٹ کے لیے بھیج دیے ہیں۔ اس دوران متاثرین نجی ہسپتالوں میں بھی زیر علاج ہیں۔