محبوب نگر: المدینہ کالج میں ایک اور انجینئرنگ کالج کا اضافہ، حکومت تلنگانہ کی منظوری
اس موقع پر چیئرمین اقلیتی فینانس کارپوریشن جناب عبیداللہ کوتوال نے المدینہ سوسائٹی کی احیاء اور ترقی پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور بانی سوسائٹی جناب محمد غوث کاری اور ان کے رفقاء کی علمی و تعلیمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
محبوب نگر: محبوب نگر کے تعلیمی میدان میں ایک اور خوش آئند پیش رفت ہوئی ہے، جہاں المدینہ ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیر انتظام ایک نئے انجینئرنگ کالج جی کے انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی منظوری حکومت تلنگانہ نے دے دی ہے۔
یہ منظوری مقامی رکن اسمبلی سری ینم سرینواس ریڈی، المدینہ سوسائٹی کے سکریٹری جناب امتیاز اسحاق (سابق چیئرمین اقلیتی فینانس کارپوریشن) اور دیگر عہدیداروں کی مسلسل جدوجہد اور کوششوں کا نتیجہ ہے۔
اس موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایل اے سرینواس ریڈی نے کہا کہ محبوب نگر کو ایک تعلیمی مرکز (Educational Hub) میں تبدیل کرنے کی جانب یہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہی کی کاوشوں سے ضلع میں میڈیکل اور انجینئرنگ کالجس قائم ہو رہے ہیں۔
ایم ایل اے نے المدینہ سوسائٹی کے عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ آئندہ بھی کالج کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر چیئرمین اقلیتی فینانس کارپوریشن جناب عبیداللہ کوتوال نے المدینہ سوسائٹی کی احیاء اور ترقی پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور بانی سوسائٹی جناب محمد غوث کاری اور ان کے رفقاء کی علمی و تعلیمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
جنرل سکریٹری المدینہ سوسائٹی نے ایم ایل اے سری ینم سرینواس ریڈی کی مسلسل رہنمائی اور تعاون پر شکریہ ادا کیا، جنہوں نے جی کے انجینئرنگ کالج کی منظوری تک ہر مرحلے میں ساتھ دیا۔
پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کی گلپوشی و شال پوشی کی گئی۔ اس موقع پر صدر سوسائٹی الحاج سجاد احمد ایڈوکیٹ، محمد احمد کاسموس، ڈاکٹر محمد فرید الدین، عبدالمنان رئیس حبیب، موڈا چیئرمین لکشمن یادو، ونود کمار، گوپال یادو سمیت شہر کے معززین اور سوسائٹی کے اراکین کی کثیر تعداد موجود تھی۔
یہ پیش رفت ضلع محبوب نگر کے تعلیمی افق پر ایک روشن باب کا آغاز ہے۔