بنگال کا جی ایس ٹی روک لینے مرکز کو ممتا کی دھمکی
وزیر اعلیٰ نے جی ایس ٹی کو روکنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مرکزی حکومت مختلف شعبوں میں ریاست کے واجبات کا تصفیہ نہیں کرتی ہے تو وہ مرکزی حکومت کو ریاست سے بھی جی ایس ٹی وصول کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔
کلکتہ: وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ایک بار پھر مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت منریگا اسکیم کے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کررہی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ انہوں نے مرکزی لیڈران سے بات کی ہے مگر اس کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے جی ایس ٹی کو روکنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مرکزی حکومت مختلف شعبوں میں ریاست کے واجبات کا تصفیہ نہیں کرتی ہے تو وہ مرکزی حکومت کو ریاست سے بھی جی ایس ٹی وصول کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔
وزیر اعلی نے برسا منڈا کی سالگرہ کے موقع پر جھاڑگرام جنگل محل میں ایک میٹنگ میں شرکت کی۔ ممتا کے جھاڑگرام کے دورے کا بنیادی مقصد پنچایت انتخابات سے پہلے جنگل محل میں رہنے والے قبائلی برادری کے دل جیتنا ہے۔
جھاڑگرام میں میٹنگ سے وزیر اعلیٰ نے مرکز کی محرومیوں پر بات کی۔ جنگل محل کے بڑے حصے کے لوگ سو دن کے کام جیسی سماجی اسکیموں پر انحصار کرتے ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت نے اس پروجیکٹ کی رقم روک دی ہے۔
جھاڑگرام میں میٹنگ سے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس سے قبل میں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے اور واجب الادا رقم کی درخواست کی ہے۔اب میں کیا کروں ، انہوں نے کہا کہ گھر بنانے کےلئے مرکزی حکومت فنڈ نہیں دے رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرکزی حکومت دراصل ریاست کو واجب الادا رقم نہ دے کر عام لوگوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر وہ روپے روک سکتے ہیں ہم بھی روپے سکتے ہیں۔
آپ یک طرفہ جی ایس ٹی کی رقم نہیں روک سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک عوام کےلئے ہوتا ہے نہ ملک لیڈر کےلئے ہوتا ہے آپ میرا پیسہ لیں گے اور غریبوں کو نہیں دیں گے، ایسا نہیں ہو نے دیا جائے گا
تاہم وزیر اعلیٰ نے رقم روکنے پر ریاستی اپوزیشن پارٹی بی جے پی کو بھی براہ راست نشانہ بنایا انہوں نے کہاکہ کچھ اپوزیشن پارٹیاں بنگال کی ترقی نہیں چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بنگال کے عوا م مرکزی حکومت کے اس اقدامات کا جواب دے گی۔