حیدرآباد

مسماری کیلئے کئی ڈھانچوں پر نشان لگائے گئے۔ چندعلاقوں میں عوام کا شدید اعتراض

موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کی تیاری کیلئے حکام نے جمعرات کے روز سے حیدرآباد اور اس سے متصل اضلاع میں موسیٰ ندی کے کناروں پر غیر مجاز مکانات اور ڈھانچوں کا سروے شروع کیا ہے۔

حیدرآباد: موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کی تیاری کیلئے حکام نے جمعرات کے روز سے حیدرآباد اور اس سے متصل اضلاع میں موسیٰ ندی کے کناروں پر غیر مجاز مکانات اور ڈھانچوں کا سروے شروع کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
سکندرآباد آتشزدگی سے متاثرہ بلڈنگ کو منہدم کرنے کا منصوبہ
ہتک عزت کیس، چیف منسٹر کو 2ضمانتیں پیش کرنے کا حکم
بچپن کی شادی کا شکار دو نابالغ لڑکیوں کو معاوضہ دینے کا حکم
کمال مولامسجد۔ بھوج شالہ سروے پرمسلم تنظیم کا اعتراض
سنہری باغ مسجد، درخواست کی یکسوئی

اضلاع حیدرآباد، رنگاریڈی اور میڑچل ملکاجگری میں ریور بیڈ اور بفر زون کی اراضی پر تجاوزات کے سروے کیلئے عہدیداروں کی کئی ٹیمیں جن کے ساتھ پولیس بھی موجود تھی، مختلف علاقوں کا دورہ کررہی ہیں۔ ریور بیڈ اور بفر زون پر تمام تجاوزات کو ہٹانے کے مقصد کے تحت ٹیم کے ارکان کو ڈھانچوں پر نشان لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ نشان زدہ ڈھانچوں کو مسمار کردیا جائے گا۔ عہدیداروں کو لنگر ہاوز، چادرگھاٹ، موسیٰ نگر، شنکر نگر اور دیگر علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان عہدیداروں نے رہاشی علاقوں میں مقیم عوام سے تفصیلات اکھٹا کرتے ہوئے اور ان کے امکنہ کے دستاویزات تنقیح کی۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری جمعیت کو ان ٹیموں کے ساتھ دیکھی گئی۔

ضلع حیدرآباد میں 16، ضلع رنگاریڈی میں 4 اور ضلع میڑچل ملکاجگری میں جملہ5 ٹیمیں سروے کررہی ہیں۔ چند مقامات پر عوام نے سروے پر اعتراض کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ ان افراد نے رجسٹریشن دستاویزات بھی دکھائے اور کہا کہ وہ کئی دہائیوں سے یہاں مقیم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم، کئی برسوں سے پراپرٹی ٹیکس اور برقی وپانی کے بلز ادا کررہے ہیں۔

ایک خاتون نے تجاوزات کے نام پر مسماری کی کوشش پر حکومت تلنگانہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دراصل حکومت، ہمیں یہاں سے کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس خاتون نے سوال کیا کہ آیا ڈبل بیڈروم مکانات ہمارے لئے کافی ہوگا؟۔ موسیٰ ندی کے بیڈ اور بفرزون پر موجود افراد کا تخلیہ کرانے اور انہیں ڈبل بیڈ روم امکنہ الاٹ کرنے کے حکومت کے منصوبہ کے بارے میں خاتون نے سوال اٹھائے ہیں۔

ان میں ایک رہائشی نے سوال کیا کہ آخر کیوں حکومت، اپنے مکانات کو غیر مجاز قرار دینے پر تلی ہوئی ہے؟۔ انہوں نے راہول گاندھی سے مداخلت کرنے اور غریب خاندانوں کے خلاف کارروائی بند کرنے کی چیف منسٹر ریونت ریڈی کو ہدایت دیں۔ موسیٰ ریور ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلئے اہل، معاشی طور پر کمزور خاندانوں کو ندی کے کناروں سے منتقل کرنے اور بحالی کے تحت انہیں 15ہزار ڈبل بیڈ روم مکانات الاٹ کرنے کے احکام کی اجرائی کے ایک دن بعد یہ سروے شروع ہوا ہے۔

ان بیدخل کئے جانے والے افراد کو گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں اہلیت کے مطابق ڈبل بیڈ روم امکنہ الاٹ کئے جائیں گے۔ عہدیداروں نے کہا کہ وہ بہت جلد10 ہزار مکانات اور تجارتی ڈھانچوں کو مسمار کرنا شروع کریں گے۔ محکمہ ریونیو کی جانب سے کئے گئے ابتدائی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ ریور بیڈ(ندی کے دونوں کناروں) 2116 اور بفر زون میں 7850 ڈھانچے موجود ہیں۔

پرنسپل سکریٹری بلدی نظم ونسق وشہری ترقیات دانا کشور جو موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر بھی ہیں، نے کہا کہ ندی کے دونوں کناروں پر موجود تعمیرات کو مسمار کرنے کیلئے حکومت ایک عملی منصوبہ تیار کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم، ندی کے کناروں سے ہٹائے جانے کے بعد ان افراد کی بحالی کیلئے انہیں ڈبل بیڈروم مکانات الاٹ کرنے کو یقینی بنائیں گے۔

a3w
a3w