شمالی بھارت

مولانا کلیم صدیقی اورعمرگوتم کو عمرقید کی سزا، این آئی اے عدالت کا فیصلہ

خصوصی جج ویویکانند شرن ترپاٹھی نے دیگر 4 افراد کو 10 سال جیل کی سزا دی۔ کہا جاتا ہے کہ ملزمین ایک تنظیم چلارہے تھے جو اترپردیش میں بہرے طلبا اور غریب لوگوں کا دھرم پریورتن کرتی تھی۔

لکھنو: اترپردیش میں خصوصی این آئی اے عدالت نے چہارشنبہ کے دن 12  افراد بشمول مبلغ اسلام مولانا کلیم صدیقی اور اسلامک دعوۃ سنٹر کے بانی محمد عمر گوتم کو 2021 کے غیرقانونی تبدیلی ئ مذہب ریاکٹ میں عمرقید کی سزا سنائی۔

متعلقہ خبریں
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
بچہ کی جنس کا پتا چلانے بیوی کا پیٹ چیرنے والے شخص کو سخت سزا
فیروزآباد کا نام چندرا نگر رکھنے کی تجویز کو منظوری
نوجوان کی خودکشی، تبدیلی مذہب کیلئے دباؤڈالنے کا الزام

 خصوصی جج ویویکانند شرن ترپاٹھی نے دیگر 4  افراد کو 10 سال جیل کی سزا دی۔ کہا جاتا ہے کہ ملزمین ایک تنظیم چلارہے تھے جو اترپردیش میں بہرے طلبا اور غریب لوگوں کا دھرم پریورتن کرتی تھی۔

عمر گوتم کی رہائش دہلی کے بٹلہ ہاؤز (جامعہ نگر) کی ہے۔ عمر گوتم نے ہندو دھرم چھوڑکر اسلام قبول کیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی تنظیم کو پاکستانی آئی ایس آئی اور دیگر غیرملکی ایجنسیوں سے پیسہ ملتا تھا۔

a3w
a3w