ایشیاء

مہ رنگ بلوچ پر دہشت گردی کی دفعہ لگادی گئی

پاکستان نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی سربراہ مہ رنگ بلوچ اور دیگر کارکنوں پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا ہے۔

کوئٹہ۔ 24 مارچ۔(آئی اے این ایس) پاکستان نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی سربراہ مہ رنگ بلوچ اور دیگر کارکنوں پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا ہے۔

انہوں نے غیرقانونی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے رشتہ داروں کے غیرقانونی پولیس ریمانڈ کے خلاف دھرنا دیا تھا۔ مہ رنگ بلوچ فی الحال دیگر 150 افراد کے ساتھ کوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہے۔

پولیس نے ان کے دھرنا کیمپ پر دھاوا کیا تھا۔ مظاہرین پر دہشت گردی‘ قتل‘ اقدام ِ قتل‘ تشدد اور بغاوت کے لئے بھڑکانا‘ نسلی نفرت بھڑکانا اور جائیدادوں کو نقصان پہنچانا جیسی دفعات لگائی گئی ہیں۔ مقامی میڈیا نے پیر کے دن یہ اطلاع دی۔

اسی دوران بلوچستان کے کئی شہروں میں متواتر دوسرے دن شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ کوئٹہ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں انٹرنیٹ سروس 4 دن سے معطل ہے۔ پاکستان کے سرکردہ انگریزی روزنامہ ڈان سے اتوار کے دن بات چیت میں مہ رنگ بلوچ کی بہن اسماء بلوچ نے کہا کہ زائداز 24 گھنٹے گزرجانے کے باوجود مہ رنگ کو نہ تو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی اسے وکیل سے ملنے دیا جارہا ہے۔

کوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل حکام نے مجھے میری بہن سے ملنے نہیں دیا۔ ہمیں اس تک غذاور دیگر ضروری اشیاء پہنچانے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اتوار کے دن ایکس پر پوسٹ میں مہ رنگ بلوچ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ اس نے کہا کہ38 گھنٹوں سے اسے غیرقانونی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اسے وکیلوں اور ارکان ِ خاندان سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔