حیدرآباد

حیدرآباد میں نابالغ لڑکی کی اجتماعی عصمت دری

ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ اس کے گھر میں تین افراد نے اجتماعی عصمت دری کی، ذرائع نے منگل کو بتایا۔

حیدرآباد: ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ اس کے گھر میں تین افراد نے اجتماعی عصمت دری کی، ذرائع نے منگل کو بتایا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

یہ واقعہ سوموار کو رچاکونڈہ پولس کمشنریٹ کے میرپیٹ پولیس اسٹیشن کی حدود کے تحت نندنوانم کالونی میں پیش آیا۔

متاثرہ کے گھر میں گھسنے والے ملزم نے اس کے بھائی اور تین دیگر بچوں کو دھمکیاں دینے کے بعد اسے چاقو کی نوک پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ کی طرف سے درج کرائی گئی پولیس شکایت کے مطابق آٹھ نوجوانوں کا ایک گروپ گھر میں گھس گیا۔

چار ملزمان متاثرہ لڑکی کو عمارت کی تیسری منزل پر لے گئے جبکہ باقی نے اس کے بھائی اور گھر میں موجود دیگر تین بچوں کو دھمکیاں دیں۔

متاثرہ کو اوپر لے جانے والے چار ملزمان میں سے تین نے باری باری اس کی عصمت دری کی۔ لڑکی کے مدد کے لیے پکارنے پر وہ فرار ہو گئے۔

پولیس نے مقدمہ درج کر کے متاثرہ کو طبی معائنے کے لیے سخی سنٹر بھیج دیا۔

پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سات ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ مجرموں کا سراغ لگانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سی سی ٹی وی فوٹیج کو سکین کیا جا رہا ہے۔

رچاکونڈہ پولیس کمشنر ڈی ایس چوہان نے جائے وقوعہ اور میرپیٹ پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا۔

میرپیٹ پولیس اس معاملے میں چار مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

ملزمان گانجے کے زیر اثر بتائے جاتے ہیں۔ اُن میں ایک دو رُوڈی شیٹر بھی شامل تھے۔

متاثرہ ایک دلت ہےاور دلسکھ نگر میں کپڑے کی ایک دکان پر ملازم ہے، جبکہ اس کا چھوٹا بھائی فلیکسی لگانے میں بطور مددگار کام کرتا ہے۔

چند ماہ قبل اپنے والدین کو کھونے کے بعد، وہ کالونی میں شفٹ ہو گئے تھے اور ایک رشتہ دار کے پاس رہائش پذیر تھے۔