حیدرآباد

مودی حکومت، بلقیس بانو سے معذرت خواہی کرے۔ اسداویسی کا مطالبہ

بلقیس بانو اجتماعی عصمت ریزی کیس کے 11 مجرموں کی سزا کی منسوخی کے سپریم کورٹ کے احکام کا خیر مقدم کیا اور گجرات اور مرکز کی بی جے پی حکومتوں سے متاثرہ سے معذرت خواہی کرنے کامطالبہ کیا۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے پیر کے روز بلقیس بانو اجتماعی عصمت ریزی کیس کے 11 مجرموں کی سزا کی منسوخی کے سپریم کورٹ کے احکام کا خیر مقدم کیا اور گجرات اور مرکز کی بی جے پی حکومتوں سے متاثرہ سے معذرت خواہی کرنے کامطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
مودی دور میں سرمایہ کاری اور عام کھپت کا ڈبل انجن پٹری سے اتر گیا: کانگریس
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید

یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہاکہ گجرات اور وزیراعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکز کی بی جے پی حکومتوں نے بلقیس بانو کی عصمت ریزی کے مجرموں‘ ان کی والدہ اور دیگر چار خواتین کے قاتلوں کو رہا کرانے میں مدد فراہ کی ہے۔

گجرات اور مرکز کی بی جے پی حکومتوں کو متاثرہ خاتون سے معذرت خواہی کرناچاہیئے۔ حیدرآباد کے ایم پی نے نوٹ کیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے احکام میں اس بات کا مشاہدہ کیا کہ ریاست گجرات کی حکومت نے مجرموں کے ساتھ مل کر کام کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ وہ ملک کی سب سے بڑی عدالت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس امید کااظہار کرتے ہوئے مستقبل میں بھی عصمت ریزی کے مجرموں کے خلاف سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ایک نظیر کے طور پر کام کرے گا۔

زانیوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہ ایک سیاسی نظریہ سے وابستگی کے باوجود جو آئین کے خلاف ہے‘انہیں رہا نہیں کیاجائے گا۔ سپریم کورٹ نے اپنے احکام میں صاف طور پر کہا ہے کہ حکومت گجرات کو زانیوں کو رہا کرنے کے اختیارات نہیں ہیں مگر اس کے باوجود حکومت گجرات نے ایسا کیاہے۔

اویسی نے کہاکہ سپریم کورٹ کے احکام سے‘ بی جے پی‘ خواتین کے لیے انصاف کے معاملہ میں بے نقاب ہوگئی ہے کیونکہ اس (بھگوا جماعت) نے عصمت ریزی کے مجرموں کی حمایت اور ان کی رہائی میں بھی مدد کی ہے۔

قائد مجلس نے کہاکہ امیت شاہ کی قیادت میں مرکزی وزارت داخلہ نے 11 جولائی 2022 کو ایک مکتوب کے ذریعہ مجرموں کی سزا کی معافی اور انہیں قبل از وقت رہا کرنے کی منظوری دی تھی۔

وہ‘ امیت شاہ سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ نے مجرموں کی رہائی کی منظوری کیوں دی؟ اویسی نے کہاکہ اس معاملہ میں وزیراعظم نریندر مودی کا نعرہ ناری شکتی بھی کھوکھلا ثابت ہوا‘ ان کے اس نعرہ کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق ہی نہیں رہا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ اجتماعی عصمت ریزی کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جبکہ نریندر مودی‘ گجرات کے چیف منسٹر تھے‘انہوں نے کہا کہ بلقیس بانو نے اپنے طور پر حصول انصاف کی لڑائی لڑی ہے۔ ریاست گجرات کے ماحول کو اتنا زہریلا بنادیاگیا تھاکہ اس کیس کو گجرات کے باہر مہاراشٹرا ریاست منتقل کرناپڑا۔

اسد الدین اویسی نے مزید کہاکہ گجرات میں اسمبلی الیکشن سے عین قبل عصمت ریزی کے مجرموں کو رہا کیاگیا۔ زانیوں کی گلپوشی کی گئی۔ بی جے پی کے دو ایم ایل ایز نے رہائی کا خیر مقدم کیاتھا ان میں سے ایک ایم ایل اے نے ان مجرموں کو سنسکاری قرار دیاتھا۔