سوشیل میڈیاقومی

راکشس جیسے دانت، موتی جیسی آنکھیں، 3000 میٹر گہرے سمندر میں پائے جانے والے خوفناک جاندار کی جھلک! (ویڈیو)

ٹیلی اسکوپ فِش جیسے جانداروں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ سمندر کی گہرائیوں میں آج بھی کئی راز چھپے ہوئے ہیں، جن کا انکشاف ہونا باقی ہے۔

نئی دہلی: انٹرنیٹ پر ایک انتہائی عجیب و غریب اور خوفناک سمندری جاندار کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس نے ناظرین کو چونکا دیا ہے۔ اس مخلوق کے دانت انتہائی تیز اور راکشس (دیوقامت) جیسے نظر آتے ہیں، جبکہ آنکھیں موتیوں کی طرح چمکدار ہیں۔ اس ویڈیو کو ایکس پر "@gunsnrosesgirl3” نامی ہینڈل سے شیئر کیا گیا، جسے اب تک دو کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔

سائنسدانوں نے اس مخلوق کو "ٹیلی اسکوپ فِش” (Telescope Fish) کا نام دیا ہے۔ یہ مچھلی اپنی بڑی بڑی ٹیوب جیسی آنکھوں سے دور فاصلے پر موجود شکار کو بھی پہچان سکتی ہے۔ اس کی آنکھوں میں بایو لومی نینس (Bioluminescence) یعنی روشنی پیدا کرنے کی خاص صلاحیت ہوتی ہے، جس کی مدد سے یہ گہرے اور تاریک سمندر میں بھی آسانی سے دیکھ سکتی ہے۔

ٹیلی اسکوپ فِش عام طور پر سمندر کی 500 سے 3000 میٹر گہرائی میں رہتی ہے، جہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ پاتی۔ یہ ایک نایاب اور کم دکھائی دینے والا سمندری جاندار ہے، جو انسانوں کی نظروں سے اکثر اوجھل رہتا ہے۔

اس مچھلی کا جسم لمبا اور پتلا ہوتا ہے، جس کا رنگ عام طور پر سفید یا بھورا ہوتا ہے۔ اس کی آنکھیں پھولی ہوئی اور شفاف ہوتی ہیں، جو کسی غبارے کی مانند دکھائی دیتی ہیں۔ ویڈیو میں اس کے تیز دھار دانت اور آنکھوں کی چمک واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے، جو اسے نہایت ہی خوفناک بنا دیتے ہیں۔

ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد انٹرنیٹ صارفین میں حیرت اور خوف کی کیفیت دیکھی جا رہی ہے۔ کئی لوگوں نے اس مچھلی کو "خالص ہارر فلم کا کردار” قرار دیا ہے، جبکہ کچھ نے لکھا کہ "ایسا لگ رہا ہے جیسے کسی اور سیارے کی مخلوق ہو۔”

ماہرین حیاتیات نے اس دریافت کو نہایت ہی دلچسپ اور اہم قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق ٹیلی اسکوپ فِش جیسے جانداروں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ سمندر کی گہرائیوں میں آج بھی کئی راز چھپے ہوئے ہیں، جن کا انکشاف ہونا باقی ہے۔