ادبی

ادبی فورم، ریاض کے زیر اہتمام ماہانہ نشست: مزاح و ادب کا شاندار امتزاج

ریاض میں واقع نامور ادبی تنظیم "انڈین فرینڈس سرکل" (آئی ایف سی) کے زیر اہتمام 30 اگست کی رات 9 بجے محترم صادق صاحب کے دولت خانے پر ایک شاندار ادبی محفل کا انعقاد ہوا۔

ریاض: ریاض میں واقع نامور ادبی تنظیم "انڈین فرینڈس سرکل” (آئی ایف سی) کے زیر اہتمام 30 اگست کی رات 9 بجے محترم صادق صاحب کے دولت خانے پر ایک شاندار ادبی محفل کا انعقاد ہوا۔

متعلقہ خبریں
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی، ادبی فورم ،ریاض کے زیرِ اہتمام ماہانہ ادبی نشست
ادبی فورم ریاض کی ماہانہ ادبی نشست کا کامیاب انعقاد
سعودی شاہ سلمان کے طبی معائنے (ویڈیو)
ادبی فورم، ریاض کے زیرِ اہتمام حج سے واپسی پر حسان عارفی کی تہنیت میں ادبی نشست

اس محفل کی صدارت بہار کے مشہور شاعر افتخار راغب نے کی، جو حال ہی میں قطر سے ریاض منتقل ہوئے ہیں۔ محفل کی نظامت ضیاء عرشی نے کی، جنہوں نے اپنی شگفتہ مزاح سے محفل کو مزید رنگین بنایا۔

محفل کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، جس کا شرف حنظلہ بن زبیر بن زکریا سلطان کو ملا۔ تلاوت کے بعد، جمیل احمد نے دلکش نعت پیش کی، جس نے محفل کو روحانی رنگ دے دیا۔

ادبی فورم کی روایت کے مطابق، پہلی نشست نثری تخلیقات پر مبنی تھی، جس میں وسیم قریشی، حسان عارفی، طاہر بلال، اور زکریا سلطان نے اپنی طنزیہ اور مزاحیہ تحریروں سے سامعین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں۔ ناشتے کے وقفے میں صادق صاحب کے پرتکلف کھانوں نے محفل کو مزید پر رونق بنایا۔

شعری نشست کے آغاز کے ساتھ ہی، ضیاء عرشی کی مزاحیہ نظامت نے مشاعرے کو ایک خاص رنگ عطا کیا۔ صدرِ محفل افتخار راغب نے نہ صرف شعراء کے کلام کی تعریف کی بلکہ مزاحیہ نثری تخلیقات کے لیے بھی ان کی ہمت کو سراہا۔

محفل میں پیش کی گئی تخلیقات میں شامل مضامین اور منتخب اشعار مندرجہ ذیل ہیں:

مضامین:

  • مشوروں کی تھیلی از وسیم قریشی
  • تعبیر از طاہر بلال
  • مشاعرہ از حسان عارفی
  • تصویر کی اشاعت از زکریا سلطان

منتخب اشعار:

  • اکرم علی اکرم:
    "الزام مجھ پہ جو ہے حقیقت ہے اس کی یہ
    کھودے پہاڑ نکلا ہے چوہا مرا ہوا”
  • ضیاء عرشی:
    "چھن گئی اہلِ قلم کی طاقت
    اس نئے دور کی ناکامی ہے”
  • حسان عارفی:
    "ایک ہی بن کے میری جان بنی ہے جاں پر
    دوسری کے لئے پھر دل کو دھڑکنے نہ دیا”
  • طاہر بلال:
    "شاعری کا شوق ان کو ہو گیا ہے جب سے طاہر
    نیند میں بھی بڑبڑاریں، آپ اندازہ لگائیں”
  • منصور قاسمی:
    "رشتہ بہت منصور ہے گہرا پھول کا خوشبو سے لیکن
    مطلب کی اس دنیا سے اب میرا بھی من ٹوٹ گیا”
  • جمیل احمد:
    "یہ زندگی مری آقا کے نام ہو جائے
    مرا نفس یہ انہیں کا غلام ہو جائے”
  • رضوان الحق رضوان:
    "محبت میں نیا اک باب اور اک فن بنا لیجے
    کبھی جو ٹوٹ نہ پائے وہی درپن بنا لیجے
    اگر ناکامیِ الفت سے بچنا چاہتے ہیں آپ
    محبت کرنے سے پہلے اسے دولھن بنا لیجیے”
  • افتخار راغب:
    "جو ذرّہ جس جگہ ہے وہیں آفتاب ہے
    کیسے کروں نہ قدر میں گنتی کے بال کی”

یہ یادگار محفل نہ صرف ادبی سنگ میل تھی بلکہ ریاض کی ادبی فضا کو بھی مزید مہکانے میں کامیاب رہی۔ مشاعرے کا اختتام رات 11:30 بجے طاہر بلال کے کلماتِ تشکر کے ساتھ ہوا۔