دہلی

اتراکھنڈ کے واقعات پر مسلم پرسنل لا بورڈ کو تشویش

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اتراکھنڈ میں شرپسندوں کے ذریعہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر نے اور اترکاشی ضلع سے مسلمانوں کو نقل مکانی پر مجبور کر نے کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اتراکھنڈ میں شرپسندوں کے ذریعہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر نے اور اترکاشی ضلع سے مسلمانوں کو نقل مکانی پر مجبور کر نے کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

متعلقہ خبریں
مسلمان فلسطین اور ملک کے پارلیمانی الیکشن کے لئے دعا کا اہتمام کریں : صدر مسلم پرسنل لاء بورڈ
وڈودرہ میں ہندوؤں کاغلبہ جتانے شوبھا یاتراؤں کا انعقاد
اسلام کیخلاف سازشیں قدیم طریقہ کار‘ ناامید نہ ہونے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا مشورہ
اتراکھنڈ کے گاؤں میں آگ لگنے سے 14 گھر جل کر خاکستر، 6 افراد جھلسے
ہلدوانی میں صورتحال معمول پرنیم فوجی فورسس کی مزید کمپنیاں تعینات

بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سیدقاسم رسول الیاس نے آج یہاں جاری ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ اترکاشی کے قصبہ پرولا میں ایک مسلم نواجون پر لوجہاد کا الزام لگا کر مسلمانوں کی دکان اور تجارتی مراکز پر حملے کئے جا رہے ہیں اور پوری مسلم آبادی کو اتراکھنڈ خالی کر نے کے لئے وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ذریعہ الٹی میٹم دیا جا رہا ہے۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ریاستی انتظامیہ اور حکومت بھی شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کر نے کے بجائے مسلمانوں پر ہی شکنجہ کس رہی ہے۔

وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کو مہا پنچایت تو نہیں کر نے دی گئی مگر نفرت آمیز بیانات اور شرپسندی کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی گئی حالانکہ سپریم کورٹ اپنے حالیہ فیصلہ میں ریاستی حکومتوں کو یہ ہدایت دے چکا ہے کہ وہ نفرت آمیز بیانات اور شرپسندوں پر فوری ایف آئی آر درج کر کے مقدمہ قائم کریں تاہم اس ہدایت کے باوجود ریاستی حکومتیں ان معاملات میں ٹال مٹول کا رویہ اپنائے ہو ئے ہیں۔

بورڈ اتراکھنڈ کی حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ وہ ریاست میں امن و امان کو قائم کرے، قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے اور شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ریاست کے ہر شخص کی جان و مال کی حفاظت کر نا ریاستی انتظامیہ اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔

بورڈ کے نزدیک یہ ایک خوش آئند پہلو ہے کہ ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کی پی آئی ایل(پی آئی ایل) پر فیصلہ دیتے ہو ئے اتراکھنڈ کے ہائی کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں کہا کہ ریاست میں امن و امان اور قانون کی حکمرانی کو قائم رکھنا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ کورٹ نے ریاست کے شہریوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ سوشل میڈیا پر کو ئی غیر ذمہ دارانہ پوسٹ نہ ڈالیں اور نہ ہی سوشل میڈیا ڈبیٹس میں کوئی ایسی بات کہیں جس سے ریاست کا ماحول متأثر ہو۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ریاست کے تمام پر امن شہریوں سے اپیل کر تا ہے کہ وہ ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو باقی رکھنے کے لئے میدان میں آئیں۔ حکومت اور انتظامیہ پر دبائو ڈالیں کہ وہ ہر حال میں امن و سلامتی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے۔

a3w
a3w