بھارت

مسلم خواتین کو اپنے سابق شوہر سے کفالت حاصل کرنے کا حق ہے – سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے بدھ کو کہا کہ طلاق یافتہ مسلم خاتون کو ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 125 کے تحت اپنے سابق شوہر سے کفالت حاصل کرنے کا حق ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو کہا کہ طلاق یافتہ مسلم خاتون کو ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 125 کے تحت اپنے سابق شوہر سے کفالت حاصل کرنے کا حق ہے۔

متعلقہ خبریں
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
نیٹ یوجی تنازعہ، این ٹی اے کی تازہ درخواستوں پر کل سماعت
مسلم خواتین کے لئے نان و نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش: نائب صدر جمہوریہ
نیٹ یوجی کونسلنگ ملتوی
سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت میں 4 سال کی تاخیر پر این آئی اے کی سرزنش کی

جسٹس بی وی ناگارتنا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے محمد عبدالصمد کی طرف سے تلنگانہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کرنے والی اس درخواست پر یہ فیصلہ سنایا، جس میں اسے (درخواست گزار) سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی طلاق یافتہ کو 10,000 روپے کی عبوری کفالت ادا کرے۔

بینچ نے اپنے فیصلے میں مسلم خواتین کے حقوق پر زور دیا اور درخواست گزار صمد کی اپیل کو مسترد کر دیا۔

جسٹس ناگرتنا نے اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا، "ہم اس اہم نتائج کے ساتھ مجرمانہ اپیل کوخارج کرتے ہیں کہ سی آر پی سی سیکشن 125 تمام خواتین پر لاگو ہوگا نہ کہ صرف شادی شدہ خواتین پر۔”

تاہم، عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر سی آر پی سی کی دفعہ 125 کے تحت درخواست کے زیر التوا رہنے کے دوران متعلقہ مسلم خاتون طلاق حاصل کرتی ہے، تو اس صورت حال میں وہ مسلم خواتین (شادی کے حقوق کے تحفظ) ایکٹ 2019 کا سہارا لے سکتی ہے۔

عدالت عظمیٰ کے ججوں پر مشتمل دو رکنی بنچ نے الگ الگ لیکن متفقہ فیصلہ سنایا۔

a3w
a3w