دہلی

ایسے رویہ کی اجازت نہیں دی جائے گی: نجمہ اختر

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر نے آج طلبہ کے ایک گروپ پر الزام عائد کیا کہ وہ امن و ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے کیمپس کے اندر بی بی سی کی گجرات فسادات پر متنازعہ دستاویزی فلم کی نمائش کا منصوبہ رکھتا ہے۔

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر نے آج طلبہ کے ایک گروپ پر الزام عائد کیا کہ وہ امن و ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے کیمپس کے اندر بی بی سی کی گجرات فسادات پر متنازعہ دستاویزی فلم کی نمائش کا منصوبہ رکھتا ہے۔

متعلقہ خبریں
بی بی سی ڈاکیومنٹری اسکریننگ کیلئے دوطلباء کودہلی یونیورسٹی کی نوٹس
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 3 نئے شعبے متعارف
تقررات میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن، جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نوٹس
جی 20 لکچر سیریز: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ا مریکی ماہرین کا خطبہ
سپریم کورٹ میں بی بی سی پر مکمل امتناع کی درخواست خارج

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کے ہوتے ہوئے یونیورسٹی میں ایسا رویہ اختیار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نجمہ اختر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم کیمپس میں کوئی گڑبڑ نہیں چاہتے۔ یونیورسٹی میں امن و ہم آہنگی کی برقراری ہماری خواہش ہے جہاں طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں اور امتحانات تحریر کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایف آئی جیسا ایک چھوٹا سا گروپ جس کے ماننے والے کوئی نہیں ہیں، احتجاجی مظاہرے منظم کررہا ہے۔ ہم اس قسم کے رویہ کو پسند نہیں کرتے۔

ان کا مقصد کیمپس میں امن و ہم آہنگی کو درہم برہم کرنا ہے۔ میں کسی قیمت پر اس کی اجازت نہیں دے سکتی۔ احتجاجی طلبہ کے خلاف کارروائی سے متعلق سوال پر وائس چانسلر نے کہا کہ حکام رپورٹ طلب کریں گے اور ضرورت پڑنے پر طلبہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔