شہریت سے پہلے ووٹر لسٹ میں نام؟ دہلی کی عدالت کی سونیا گاندھی کو نوٹس جاری
تاہم وکیل نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ریویژن پٹیشن دائر کی، جس پر آج سماعت کرتے ہوئے راؤس ایونیو کورٹ نے سونیا گاندھی کو نوٹس بھیجا ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔
نئی دہلی: کانگریس کی سینئر قائد سونیا گاندھی کو دہلی کی ایک عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے۔ الزام ہے کہ انہوں نے 1983 میں بھارتی شہریت حاصل کرنے سے تین سال پہلے، یعنی 1980 میں ہی ووٹر لسٹ میں اپنا نام شامل کروا لیا تھا۔ درخواست گزار کے مطابق یہ عمل دھوکہ دہی اور دستاویزات میں جعلسازی کے زمرے میں آتا ہے۔
اس معاملے میں وکیل وِکاس تریپاٹھی نے رواں سال ستمبر میں راؤس ایونیو میجسٹریٹ کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سونیا گاندھی کے خلاف فوجداری مقدمہ (FIR) درج کیا جائے۔ میجسٹریٹ کورٹ نے ثبوت ناکافی قرار دے کر درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
تاہم وکیل نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ریویژن پٹیشن دائر کی، جس پر آج سماعت کرتے ہوئے راؤس ایونیو کورٹ نے سونیا گاندھی کو نوٹس بھیجا ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ اب یہ معاملہ 6 جنوری 2026 تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اٹلی میں پیدا ہونے والی سونیا گاندھی نے 1968 میں راجیو گاندھی سے شادی کی تھی۔ بعد ازاں 30 اپریل 1983 کو انہوں نے بھارت کی شہریت اختیار کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شکایت کے مطابق ان کا نام 1980 میں ہی ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ 1982 میں اعتراضات کے بعد ان کا نام ہٹا دیا گیا، لیکن جنوری 1983 میں دوبارہ شامل کر دیا گیا۔ اسی سال اپریل میں انہیں بھارتی شہریت بھی مل گئی تھی۔
معاملے نے سیاسی حلقوں میں ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے اور آئندہ سماعت میں عدالت کے ریمارکس اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔