امریکہ و کینیڈا

ناسا ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے سائنس کے پہلے سال کا جشن منا رہا ہے

ناسا نے کہا کہ ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے تازہ ترین اسنیپ شاٹ میں 390 نوری سال کے فاصلے پر کلاؤڈ کمپلیکس میں 50 بچے ستارے دکھائے گئے ہیں۔ یہ سب سورج کے برابر یا اس سے چھوٹے ہیں۔

لاس اینجلس: امریکی خلائی ایجنسی نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے ٹیلی سکوپ کے سائنس کاپہلا سال مکمل ہونے کا جشن منانے کے لئےجمعرات کو جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ذریعے لی گئی ایک چھوٹے ستارے نما خطے کی ایک نئی تصویر جاری کی ہے۔

متعلقہ خبریں
رونالڈو کی ڈائٹ ناسا کے سائنسدان سیٹ کرتے ہیں: رمیز راجہ (ویڈیو)
ایس آئی او تلنگانہ نے تعلیم اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے بجٹ سفارشات پر کتابچہ جاری کیا
فواد چوہدری نے چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ پر ہندوستان کو مبارکباد دی
عالمی خلائی ایجنسیوں نے چندریان 3 مشن کی کامیابی پر اسرو کو مبارکباد دی
ہریتک روشن کی فلم ’فائٹر‘ کا فرسٹ لک ریلیز

ناسا نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ذریعے لی گئی ایک چھوٹے ستارے نما خطے کی ایک نئی تصویر جاری کی۔ نئی تصویر رویوفچی کلاؤڈ کمپلیکس میں ستاروں کی تشکیل کے قریب ترین علاقے کو دکھاتی ہے۔ ناسا نے کہا کہ ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے تازہ ترین اسنیپ شاٹ میں 390 نوری سال کے فاصلے پر کلاؤڈ کمپلیکس میں 50 بچے ستارے دکھائے گئے ہیں۔ یہ سب سورج کے برابر یا اس سے چھوٹے ہیں۔

بالٹی مور، میری لینڈ میں اسپیس ٹیلی سکوپ سائنس انسٹی ٹیوٹ میں ویب پروجیکٹ سائنسدان کلاؤس پونٹوپیڈن نے کہا، "ویب کی رو اوفیوچی کی تصویر ہمیں نئی ​​وضاحت کے ساتھ لائف سائیکل میں ایک بہت ہی مختصر مدت میں دکھائی دیتی ہے۔” ہمارے اپنے سورج نے بہت پہلے اس طرح کے مرحلے کا تجربہ کیا تھا اور اب ہمارے پاس ایک اور ستارے کی کہانی کا آغاز دیکھنے کی ٹیکنالوجی ہے۔”

ناسا کے انتظامی افسر بل نیلسن نے کہا، “صرف ایک سال میں جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ نے کائنات کے بارے میں انسانیت کے نظریے کو تبدیل کر دیا ہے، دھول کے بادلوں میں جھانکنا اور پہلی بار کائنات کے دور دراز گوشوں سے روشنی دیکھنا۔

اس سے سائنسدانوں کو لامحدود توانائی ملتی ہے۔ ہر نئی تصویر ایک نئی دریافت ہوتی ہے، جو دنیا بھر کے سائنسدانوں کو ایسے سوالات پوچھنے اور جواب دینے کے لیے بااختیار بناتی ہے جس کے بارے میں وہ کبھی خواب میں بھی نہیں سوچ سکتے تھے۔”