نسیم خان، کانگریس کی انتخابی مہم نہ چلانے کے فیصلہ پراٹل
ممبئی کانگریس کی صدرورشاگائیکواڈ نے ہفتہ کے دن اپنے ناراض ساتھی نسیم خان سے ملاقات کی جنہوں نے مسلم امیدوار نہ اتارے جانے پر ایک دن قبل پارٹی کی انتخابی مہم کمیٹی سے استعفیٰ دے دیاتھا۔
ممبئی: ممبئی کانگریس کی صدرورشاگائیکواڈ نے ہفتہ کے دن اپنے ناراض ساتھی نسیم خان سے ملاقات کی جنہوں نے مسلم امیدوار نہ اتارے جانے پر ایک دن قبل پارٹی کی انتخابی مہم کمیٹی سے استعفیٰ دے دیاتھا۔
غورطلب ہے کہ نسیم خان کی نظر ممبئی نارتھ سنٹرل لوک سبھا نشست پر تھی لیکن کانگریس نے یہ ٹکٹ ورشاگائیکواڈ کو دے دیا۔
مہاراشٹرا کانگریس کے کارگزارصدرنسیم خان 2019ء کا اسمبلی الیکشن حلقہ چاندی ولی سے 409 ووٹوں سے ہارگئے تھے۔ یہ حلقہ ممبئی نارتھ سنٹرل لوک سبھا نشست کا حصہ ہے۔ ورشاگائیکواڈ اور نسیم خان کی ملاقات25منٹ جاری رہی۔
پی ٹی آئی سے بات چیت میں نسیم خان نے کہا کہ وہ پارٹی کیلئے انتخابی مہم نہ چلانے کے اپنے فیصلے پر اٹل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورشاگائیکواڈ میری چھوٹی بہن ہے اور وہ مجھ سے ملنے کبھی بھی آسکتی ہے لیکن میں اپنے موقف پر قائم ہوں۔
نہ صرف مہاراشٹرا بلکہ راجستھان‘مدھیہ پردیش‘ چھتیس گڑھ اور گجرات کہیں بھی کانگریس کا کوئی مسلم امیدوار میدان میں نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیاکہ مسلمان کہاں جائیں؟۔ مسلم فرقہ کا کہنا ہے کہ کانگریس ہمارے ووٹ چاہتی ہے تو پھر ہمیں نمائندگی کیوں نہیں دی جاتی؟۔
ادھوٹھاکرے اور شردپوار نے تک مسلمان امیدوار کھڑا نہیں کئے۔ ادھوٹھاکرے کی شیوسینایوبی ٹی اور شردپوار کی این سی پی ایس پی مہاوکاس اگھاڑی میں کانگریس کی حلیف ہیں۔
کانگریس نے ممبئی نارتھ حلقہ سے ابھی تک اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے جبکہ شیوسینا یوبی ٹی اور این سی پی ایس پی مہاراشٹرا میں بالترتیب 21اور10نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکی ہیں۔