حیدرآباد

حیدرآباد کی آؤٹر رنگ روڈ کے اندر اب نئے سی این جی ، ایل پی جی اور الیکٹرک آٹو رکشاؤں کوچلانے کی اجازت

ماضی میں او آر آر کے اندر نئے آٹو رکشاؤں کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ شہر کی اہم سڑکوں پر پہلے ہی آٹوز کی تعداد زیادہ تھی اور اس پر قابو پانے کے لیے ٹریفک کے دباؤ اور فضائی آلودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے آٹو رکشاؤں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

حیدرآباد: حیدرآباد کی آؤٹر رنگ روڈ (او آر آر) کے اندر اب نئے سی این جی ، ایل پی جی اور الیکٹرک آٹو رکشاؤں کوچلانے کی اجازت دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
سکندرآباد کنٹونمنٹ: ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان، امیدوار کا انتخاب تمام پارٹیوں کے لئے مسئلہ
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ


اس فیصلہ کے ساتھ ہی حیدرآباد میٹرو پولیٹن حدود میں ماحول دوست آٹو رکشاؤں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔ ٹرانسپورٹ وزیر پونم پربھاکر نے حال ہی میں نئے آٹوز سے متعلق جی او جاری کیا تھا جس کی بنیاد پر یہ احکامات نافذ کیے گئے ہیں۔


ماضی میں او آر آر کے اندر نئے آٹو رکشاؤں کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ شہر کی اہم سڑکوں پر پہلے ہی آٹوز کی تعداد زیادہ تھی اور اس پر قابو پانے کے لیے ٹریفک کے دباؤ اور فضائی آلودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے آٹو رکشاؤں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔


اب حکومت نے ان قواعد میں نرمی کرتے ہوئے صرف ایل پی جی، سی این جی اور الیکٹرک آٹو رکشاؤں کو اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا مقصد شہریوں کو بہتر سفرکی سہولیات فراہم کرنا ہے۔