انڈیا اتحاد میں شمولیت کی دعوت نہ ملنے پر کوئی افسوس نہیں: اسد اویسی
انڈیا اتحادمیں شامل ہونے کی دعوت نہ دیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کی پارٹی کو ہندوستان اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت نہ دیے جانے سے انکا کوئی نقصان نہیں ہواہے۔
حیدرآباد: صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے کہا کہ انڈیا اتحاد کی جانب سے انہیں۔ اس اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت نہیں دیے جانے کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے۔
انڈیا اتحادمیں شامل ہونے کی دعوت نہ دیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کی پارٹی کو ہندوستان اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت نہ دیے جانے سے انکا کوئی نقصان نہیں ہواہے۔
صدر مجلس نے کہا کے سی آر کے علاوہ، بی ایس پی سربراہ مایاوتی مہاراشٹرا اور شمال مشرقی کی ریاستوں میں بہت سی پارٹیاں اپوزیشن اتحاد انڈیا کا حصہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر سے کہا ہے کہ وہ تیسرا محاذ بنانے کی پہل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کے سی آر اس سمت میں قدم بڑھاکر ملک میں موجودہ سیاسی خلا کو پر کرسکتے ہیں۔
ماضی میں بھی اویسی نے تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر سے اپیل کی تھی کہ وہ تیسرے محاذ کی تشکیل کے سلسلے میں قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کے سی آر پہل کرتے ہیں تو بہت سی سیاسی جماعتیں اور قائدین اس اتحاد میں شامل ہونے کے لئے تیار ہیں۔
کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے وارث پٹھان نے اس سال جولائی میں کہا تھا کہ جو پارٹیاں انڈیا اتحاد میں سیکولر پارٹیاں ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں وہ مجلس کو سیاسی طور پر اچھوت سمجھتی ہیں جبکہ نتیش کمار، ادھو ٹھاکرے اور محبوبہ مفتی جیسے لیڈر جو ماضی میں بی جے پی سے وابستہ تھے، اس اتحاد میں شامل ہیں۔
گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اروند کیجریوال نے اب بنگال میں منعقدہ انڈیا اجلاس میں شرکت کی ہے۔ وارث پٹھان نے کہا کہ انڈیا اتحاد اسد الدین اویسی اور ان کی پارٹی کو نظر انداز کر رہا ہے حالانکہ ان کی پارٹی 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔