حیدرآباد

فی زمانہ دینی مدارس کی حفاظت مسلمانوں کا اولین فریضہ، دارالعلوم محبوبیہ حسن نگر میں علماء کرام کی خطابات

مولانا حافظ محمد نصیر الدین نظامی بانی و ناظم اعلیٰ نے مدرسہ کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ مدرسہ توکّل کی اساس پر 1993 عیسوی میں قائم کیا گیا اور الحمدللہ اب جس کا حیدرآباد کے بافیض اداروں میں شمار کیا جاتا ہے، مولانا حافظ محمد معین الدین نظامی ناظم مدرسہ نے شرکاء محفل کا شکریہ ادا کیا

حیدرآباد: مدارس دینیہ کے طلباء کبھی خود کو کمزور نہ سمجھیں توکل علی اللہ کی خاص نسبت کے سہارے  قرآن کی خدمات کو اپنا نصب العین بنائیں رکھیں اللہ کا وعدہ ہے وہ ہمارا کفیل ہوگا ان خیالات کا اظہار مولانا حافظ محمد عبدالحفیظ نظامی امام جامع مسجد قبور امیر پیٹ نے دارالعلوم محبوبیہ کے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

متعلقہ خبریں
مائیکروسافٹ اور اڈوب کے سی ای اوز کے موجودگی میں ایچ پی ایس کے کافی ٹیبل بک شاہین کی پرواز کی رسم رونمائی
تلنگانہ کلا بھارتی این ٹی آر اسٹیڈیم کے کتاب میلہ میں  مزاحیہ مشاعرہ، پروفیسرایس اے شکور اور پروفیسر مصطفےٰ علی سروری کا خطاب
ابنائے قدیم مدرسہ سراج العلوم کا جلسہ اعتراف خدمات جلیلہ، حافظ پیر شبیر احمد،مولانا غیاث احمد رشادی مہمان خصوصی
دویومی جلسہ سیرت حضرت ابوبکر صدیقؓ و مشاعرہ
مسلمانان عالم نمازوں کی پابندی کریں،درود شریف کثرت سے پڑھیں توبہ واستغفار کو معمول بنالیں، اخلاق حسنہ پرکاربند رہیں،عراقی مہمان کا خطاب

 مولانا حافظ محمد مظہر علی نظامی حال مقیم دبئی نے کہا کہ دارالعلوم محبوبیہ سے مجھے متعدد نسبتوں کی بناء محبت ہے بالخصوص یہ مدرسہ جس عظیم ہستی کی یاد میں قائم کیا گیا وہ صرف ایک مشفق استاذ ہی نہیں تھے بلکہ وہ ہمیں ہمارے ماں باپ کی دوری کا احساس بھی نہ ہونے دیتے مولانا حافظ محمد شبیر حسین نظامی (مسقط) نے کہا کہ مدارس کے طلباء اللہ تعالی کے مہمان ہوتے ہیں۔

 ان کی تمام تر ضروریات کا کفیل خود اللہ تعالی ہوتا ہے اور فرشتے ان کی حفاظت پر مامور ہیں مولانا قاضی خواجہ عارف الدین نظامی نے کہا کہ موجودہ دور میں ہندوستانی مسلمانوں کے لیے مدارس کی حفاظت اور نظام مدارس کا تحفظ ناگزیر ہے۔

 اسپین میں 700 سال تک اسلامی حکومت تھی لیکن آج اسلام پر مختلف قسم کی پابندیاں عائد کر دی گئیں سب سے پہلے اسپین میں اسلام کے قلعے یعنی مدارس پر پابندی عائد کر دی گئی تاکہ اسلام کی بنیاد کو کمزور کر دیا جائےمیں مولانا حافظ محمد نصیر الدین صاحب کو مبارکباد دیتا ہوں کہ اللہ نے ان کو ایک منفرد دینی خدمت کے لئے چن لیا ہے ،اور یہ ہماری دعا ہیکہ اللہ آپ کے عمر و اقبال میں برکت دے اور اس مدرسہ کا فیضان ہر خاص و عام کو پہنچائے 

 مولانا حافظ محمد نصیر الدین نظامی بانی و ناظم اعلیٰ نے مدرسہ کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ مدرسہ توکّل کی اساس پر 1993 عیسوی میں قائم کیا گیا اور الحمدللہ اب جس کا حیدرآباد کے بافیض اداروں میں شمار کیا جاتا ہے، مولانا حافظ محمد معین الدین نظامی ناظم مدرسہ نے شرکاء محفل کا شکریہ ادا کیا

 اس موقع پر مولانا حافظ محمد حمید اللہ خان سابق صدر شعبہ حفظ جامعہ نظامیہ مولانا حافظ محمد اقبال احمد (سعودیہ) مولانا محمد عارف علی نظامی (ریاض)  مولانا شیخ محبوب صدر مؤدب جامعہ نظامیہ حافظ عارف احمد حال مقیم (پیرس) کے علاوہ اساتذہ اولیاء طلبہ و دیگر حضرات کی کثیر تعداد موجودتھے۔