نرسنگ کی طالبہ کا سرکاری اسپتال میں بہیمانہ قتل، لوگ بچانے کے بجائے ویڈیو بناتے رہے (خوفناک ویڈیو وائرل)
متاثرہ لڑکی کی شناخت 19 سالہ سندھیا چودھری کے طور پر ہوئی ہے، جو نرسنگ کی تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ ملزم کی شناخت ابھشیک کوشٹی کے طور پر کی گئی ہے۔
نرسنگھپور: مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور ضلع سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک نوجوان نے سرکاری ضلعی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں نرسنگ کی ایک طالبہ کو نہایت سفاکی سے قتل کر دیا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ واقعہ درجنوں لوگوں کے سامنے پیش آیا، لیکن کسی نے بھی لڑکی کی جان بچانے کی کوشش نہیں کی — بلکہ بعض لوگ موبائل سے ویڈیو بناتے رہے۔
متاثرہ لڑکی کی شناخت 19 سالہ سندھیا چودھری کے طور پر ہوئی ہے، جو نرسنگ کی تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ ملزم کی شناخت ابھشیک کوشٹی کے طور پر کی گئی ہے۔
پیر کے روز منظرِ عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیاہ شرٹ پہنے ایک نوجوان، سندھیا کو پہلے تھپڑ مارتا ہے، پھر زمین پر گرا کر اس کی چھاتی پر بیٹھ جاتا ہے اور چاقو سے اس کا گلا ریتنا شروع کر دیتا ہے۔
یہ تمام واقعہ دن دہاڑے، سرکاری ضلعی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں پیش آیا، جہاں نہ صرف مریض موجود تھے بلکہ ڈاکٹر اور سیکیورٹی گارڈ بھی پاس ہی تھے، لیکن کوئی بھی مداخلت کے لیے آگے نہیں آیا۔
لڑکی فرش پر تڑپتی رہی، جسم خون سے لت پت ہو چکا تھا، لیکن لوگ محض تماشائی بنے رہے۔ واقعے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہا ہے، جسے مبینہ طور پر اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے ہی موبائل فون سے ریکارڈ کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق، ملزم ابھشیک تقریباً 10 منٹ تک سندھیا کا گلا کاٹتا رہا۔ بعد ازاں، اس نے خود کا گلا بھی کاٹنے کی کوشش کی، مگر کامیاب نہ ہو سکا۔ اس کے بعد وہ موقع واردات سے فرار ہوگیا، اسپتال کے باہر کھڑی اپنی بائیک اسٹارٹ کی اور غائب ہو گیا۔
واقعے کے بعد اسپتال میں افرا تفری پھیل گئی، مریض اور عملہ صدمے کی حالت میں آ گئے۔ فرش پر ہر طرف خون بکھرا ہوا تھا۔
ضلع کے ایس پی مریکھالی ڈیکا کے مطابق، ملزم ابھشیک کوشٹی کو اسی دن گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس واقعے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ اسپتال ضلع ہیڈکوارٹر اور پولیس کنٹرول روم سے محض چند قدم کے فاصلے پر واقع ہے، اس کے باوجود اتنا خوفناک جرم سرعام پیش آیا۔