ایل پی جی کی قیمتوں میں تبدیلی۔ جولائی سے کمرشل سلنڈر سستا
یکم جولائی 2025 سے کمرشل ایل پی جی سلنڈر سستا ہو گیا ہے، جو کہ ریسٹورینٹ اور فوڈ انڈسٹری کے لیے ایک مثبت خبر ہے، لیکن عام گھریلو صارفین کو اب بھی مہنگائی سے نجات نہیں ملی۔ ان کے لیے گیس کی قیمتیں اپریل کے بعد سے جوں کی توں برقرار ہیں۔

نئی دہلی: ماہ جولائی 2025 کی شروعات کے ساتھ ہی تیل کمپنیوں نے 19 کلو والے کمرشل ایل پی جی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں کمی کر دی ہے، جس سے ہوٹل، ریسٹورنٹس، دھابوں اور فوڈ انڈسٹری سے وابستہ افراد کو کچھ راحت ضرور ملی ہے۔ تاہم، 14.2 کلو والے گھریلو سلنڈر کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں کتنی کمی؟
یکم جولائی 2025 سے:
19 کلو کا کمرشل سلنڈر پورے ملک میں سستا ہوا ہے۔
قیمت میں ₹58.50 کی کمی کی گئی ہے (یہ کمی مختلف شہروں میں مختلف رہی)۔
یہ نئی قیمتیں یکم جولائی، پیر سے نافذ ہو گئی ہیں۔
مختلف شہروں میں نئی قیمتیں (19 کلو کمرشل سلنڈر):
شہر پرانی قیمت (جون) نئی قیمت (جولائی) کمی کی مقدار
دہلی ₹1723.50 ₹1665 ₹58.50
کولکاتا ₹1826 ₹1769 ₹57
ممبئی ₹1674.50 ₹1616 ₹58.50
چینئی ₹1882 ₹1823.50 ₹58.50
پٹنہ — ₹1929.50 —
بھوپال — ₹1787.50 —
واضح رہے کہ ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی قیمتوں کا ازسر نو جائزہ لیا جاتا ہے، جو بین الاقوامی خام تیل کی قیمتوں، روپے کی قدر، اور دیگر اقتصادی عوامل پر منحصر ہوتا ہے۔
جون میں بھی کمی کی گئی تھی
ماہ جون میں بھی کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں ₹24 کی کمی کی گئی تھی۔
مئی میں قیمت تھی: ₹1747.50
جون میں کم ہوکر: ₹1723.50
اب جولائی میں مزید کمی کے بعد: ₹1665
گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں
گھریلو صارفین کے لیے کوئی راحت نہیں ملی۔
14.2 کلو کا گھریلو سلنڈر کی قیمتیں اپریل 2025 کے بعد سے مستحکم ہیں۔
اپریل میں ₹50 کا اضافہ کیا گیا تھا، جو 8 اپریل سے نافذ ہوا تھا۔
موجودہ گھریلو گیس سلنڈر قیمتیں (14.2 کلو):
شہر قیمت (روپے میں)
دہلی ₹853
کولکاتا ₹879
ممبئی ₹852.50
چینئی ₹868.50
یعنی گھریلو صارفین کو اپریل کے بعد سے مسلسل مہنگی گیس کا سامنا ہے، جبکہ کمرشل صارفین کو لگاتار دو مہینوں میں کچھ ریلیف ملا ہے۔
ماہانہ قیمت کا تعین کیسے ہوتا ہے؟
ایل پی جی سلنڈروں کی قیمتیں:
بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت
روپے کی قدر اور
دیگر اقتصادی و لاجسٹک عوامل کی بنیاد پر طے کی جاتی ہیں۔
اسی لیے قیمتیں ہر مہینے کے آغاز پر نظرثانی کے بعد جاری کی جاتی ہیں۔