فحش ویڈیو کیس، رکن پارلیمنٹ پرجول ریوانا کو ایس آئی ٹی نے حراست میں لے لیا
اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سے ریوانہ سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ تاہم 27 مئی کو اس نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے کہا تھا کہ وہ 31 مئی کو ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
بنگلور: کرناٹک پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جمعہ کے روز ہاسن کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریوانہ کو میونخ سے بنگلور کے کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچنے کے فوراً بعد حراست میں لے لیا تینتیس سالہ پرجوال ریوانہ کو جنسی استحصال کے متعدد الزامات کا سامنا ہے اور اسے تقریباً رات 12.30 بجے حراست میں لیا گیا۔ اسے پوچھ گچھ کے لیے سی آئی ڈی کے دفتر لے جایا گیا۔
ہوڈی پہن کر بنگلور واپس لوٹنے والے پرجول ریوانہ کو سیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے ایک ماہ بعد حراست میں لیا گیا ہے۔ جیسے ہی وہ یہاں پہنچا، اسے سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (CISF) نے اپنی تحویل میں لے لیا اور بعد میں SIT کے حوالے کر دیا۔
پرجول کو بحفاظت تھانے لے جانے کے لیے ایئرپورٹ پر پولیس کی بڑی موجودگی دیکھی گئی۔ اس کے خلاف عدالتی وارنٹ زیر التوا تھا اور ضروری رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد اسے سرکاری طور پر ایس آئی ٹی کی تحویل میں رکھا گیا ہے۔ اس کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، اہلکار انہیں ہوائی اڈے پر الگ ایگزٹ پر لے گئے۔
سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریوانہ نے 26 اپریل کو اپنے حلقے میں پولنگ ختم ہونے کے فوراً بعد ملک چھوڑ دیا تھا۔
اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سے ریوانہ سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ تاہم 27 مئی کو اس نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے کہا تھا کہ وہ 31 مئی کو ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
اس ہائی پروفائل کیس پر لوگوں کی توجہ مرکوز ہے اور وہ اس بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کہ تفتیش کس طرح آگے بڑھتی ہے۔ خاص طور پر اس کے خاندانی پس منظر اور سیاسی کریئر کے پیش نظر، پرجول ریوانہ کے خلاف الزامات سے سیاسی میدان میں زبردست ہلچل مچی ہوئی ہے۔