جہیز کے مطالبہ پر دلہن نے بارات واپس بھیج دی
لڑکی کے ایک رشتہ دار کے مطابق یہ شادی حمیر پور کے رہنے والے ایک شخص سے ہونے جارہی تھی۔ جب وہ شخص بارات لے کر پہنچا تو اسے دلہن والوں سے ایک کار، بڑی رقم اور سونے کے زیورات چاہئے تھے۔

شملہ: ہماچل پردیش کے اونا ضلع کے بنگانہ ٹاؤن کی ایک دوشیزہ نے اُس وقت ایک لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کرتے ہوئے اُس کی بارات واپس بھیج دی جب دلہے نے لڑکی کے والدین سے عین وقت پر جہیز کا مطالبہ کردیا۔ پولیس نے اس بات کی اطلاع دی۔
لڑکی کے ایک رشتہ دار کے مطابق یہ شادی حمیر پور کے رہنے والے ایک شخص سے ہونے جارہی تھی۔ جب وہ شخص بارات لے کر پہنچا تو اسے دلہن والوں سے ایک کار، بڑی رقم اور سونے کے زیورات چاہئے تھے۔
خاندان کے ایک فرد کے مطابق دلہن کو جب اس بات کا علم ہوا تو اس نے اسی وقت شادی منسوخ کردی۔ جب اسے معلوم ہوا کہ عین وقت پر دلہے نے بھاری جہیز کا مطالبہ کردیا ہے کہ اس نے شادی سے ہی انکار کردیا اور بارات کو واپس بھیج دیا۔
بنگانہ پولیس اسٹیشن کے سربراہ بابو رام کے مطابق دلہن کی بہن نے مبینہ طور پر دولہے اور اس کے رشتہ داروں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ معاملہ کا جائزہ لے رہی ہے۔
ایک رکن خاندان کے مطابق لڑکی نے شادی اس وقت منسوخ کر دی جب بارات کے استقبال کی تقاریب کا سلسلہ جاری تھا اور تمام مہمان ان تقاریب میں شرکت کے لئے وہاں پہنچ چکے تھے۔
لڑکی کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ دولہا دوسرے ملک میں ملازمت کرتا ہے۔ وہ 19 فروری کو شادی سے قبل ایک رسم میں شرکت کے لئے دلہن کے گھر آیا تھا اور اس دوران اس نے جہیز یا لین دین کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔
اس کے بعد 21 فروری کو دلہے کے گھر پر ایک تقریب ہوئی جس میں بھی نہ تو دلہے نے اور نہ اس کے گھر والوں نے جہیز وغیرہ کے سلسلہ میں کوئی بات کی مگر جب بارات دلہن کے گھر آئی تو دلہے نے عین وقت پر جہیز کا مطالبہ کردیا جس پر لڑکی نے شادی منسوخ کرتے ہوئے دلہے کو بارات واپس لے جانے پر مجبور کردیا۔