مشرق وسطیٰ

زخمی معصوم فلسطینی بچوں کے سوال پر سابق اسرائیلی وزیر اعظم نے سفاکیت کی انتہا کردی (ویڈیو)

سابق اسرائیلی وزیراعظم نتھیلی بینیٹ نے اینکر پر طنز کیا۔ اس دوران اینکر اور مہمان کے درمیان گفتگو میں تناؤ آگیا، انٹرویو سوشک میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

تل ابیب: سابق اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے انٹرویو میں سفاکیت کی انتہا کرتے ہوئے زخمی فلسطینی بچوں کی زندگی کے بارے میں سوال پر اینکر کا مذاق اڑایا۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں سے انسان سوز سلوک کے شواہد سامنے آگئے
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان

اسکائی نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں سوال پوچھنے پر سابق اسرائیلی وزیراعظم نتھیلی بینیٹ نے اینکر پر طنز کیا۔ اس دوران اینکر اور مہمان کے درمیان گفتگو میں تناؤ آگیا، انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

نتھیلی بینیٹ سے اینکر نے پوچھا کہ غزہ کی بجلی بند کرنے سے اسپتالوں میں اینکیوبیٹر پرموجود بچوں کا کیا بنے گا؟ جس پر بینیٹ نے کہا کہ کیا تم مذاق کررہے ہو؟ میں اسرائیل کی بات کررہا ہوں اور تمہیں فلسطینی شہریوں کی فکر ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اپنے دشمنوں کو بجلی یا پانی فراہم نہیں کررہے، اگر کوئی اور چاہے تو وہ ٹھیک ہے لیکن ہم اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

ایک موقع پر انہوں نے دوبارہ اینکر کو سوال کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ تم کو شرم آنی چاہیے۔ جس پر میزبان نے کہا کہ یہ کوئی شرم کی بات نہیں ہے۔ ہم یہاں ایک بہت ہی سنگین صورتحال کے بارے میں بات کرنے بیٹھے ہیں اور آپ اس مسئلے حل کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔

اس موقع پر سابق اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنا جارحانہ انداز جاری رکھا اور کہا کہ ہم حماس کو نشانہ بنا رہے ہیں اور وہ مقامی لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں تو یہ ان کی ذمہ داری ہے۔