قومی

پیغمبر اسلامؐ کے خلاف پوسٹ کرنے والا گرفتار

عیدگاہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ پیغمبر اسلامؐ اور قرآن کے خلاف قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار شخص کے خلاف سخت نیشنل سیکوریٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔

شاہجہاں پور (یوپی) عیدگاہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ پیغمبر اسلامؐ اور قرآن کے خلاف قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار شخص کے خلاف سخت نیشنل سیکوریٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔

کمیٹی نے کہا کہ اس شخص کے تبصرہ سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ راحت علی خان اور معتمد قاسم رضا نے صدر جمہوریہ کے نام یادداشت سپرنٹنڈنٹ پولیس راجیش دویدی کو سونپی۔

یادداشت میں کہا گیا کہ اس شخص نے قابل اعتراض پوسٹ کرنے میں ساری حدیں پار کردیں، جس سے شہر کے مسلم فرقہ میں برہمی کی لہر دوڑ گئی۔ عیدگاہ کمیٹی نے کہا کہ اِس پوسٹ کے پیچھے بڑی سازش ہے، جس میں ملوث دیگر لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

فیس بک پر فیک صحافت کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کرائی جائیں۔ ایک دن قبل شاہجہاں پور کے صدر بازار علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ ایک 45 سالہ شخص نے پیغمبر اسلامؐ اور قرآن کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس سوشل میڈیا پر کیے تھے۔ پولیس اسٹیشن کے سامنے لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس نے جمعہ کی رات پی ٹی آئی کو بتایا کہ ملزم نے فیس بک پر اہانت آمیز تبصرہ کیا تھا۔ ہماری سوشل میڈیا مانیٹرنگ ٹیم نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ جمعہ کی رات مسلمانوں نے پولیس ا سٹیشن کو گھیر لیا تھا۔

میں نے وہاں پہنچ کر انھیں بتایا کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے بعد بھیڑ پُرامن طریقہ سے منتشر ہوگئی۔ ہفتہ کے دن ایس پی نے بتایا کہ ملزم کا نام کے کے دکشت ہے۔ انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی دھرم کے خلاف کوئی پوسٹ نہ کریں۔