شمالی بھارت

مسلم دشمن آر ایس ایس کی کارروائی پر ہزاروں مسلمان بے گھر ؟؟ لوگ سراپا احتجاج

بتایا گیا ہے کہ متاثرین میں زیادہ تر کا تعلق مسلم خاندانوں سے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالت کے احکام کے نتیجہ میں وہ بے گھر ہو جائیں گے اور ان کے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ متاثرین میں خواتین، بچوں اور بزرگوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

ہلدوانی: اتراکھنڈ کے ہلدوانی ضلع کے بن بھول پورہ علاقے کے ہزاروں لوگوں کو اپنے مکانات خالی کرنے کی نوٹس جاری کی گئی ہے جس کے بعد انہوں نے احتجاج شروع کردیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ریلوے کی اراضی کو خالی کرانے کے لئے ان لوگوں کو تخلیہ کا نوٹس دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہلدوانی میں صورتحال معمول پرنیم فوجی فورسس کی مزید کمپنیاں تعینات
ہلدوانی تشدد کی مجسٹرئیل تحقیقات کا حکم۔ 6 کروڑ کا نقصان
ہجوم نے پولیس ملازمین کو زندہ جلانے کی کوشش کی
کثرت ازدواج، کمسنی کی شادی پر مکمل امتناع کی سفارش
مدرسوں میں بھگوان رام کی کہانی پڑھائی جائے گی: :صدرنشین وقف بورڈ

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ایک کارکن کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی درخواست (پی آئی ایل) کی سماعت کرتے ہوئے بن بھول پورہ علاقے میں رہنے والے ہزاروں لوگوں کو ایک ہفتہ پیشگی نوٹس دینے کے بعد اپنے مکانات خالی کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ مکانات منہدم کرکے ریلوے کی اراضی حاصل کی جاسکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے کی تقریباً 29 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے۔ منگل کے روز وہاں کے لوگوں سے کہا گیا کہ وہ زمین سے قبضے ہٹانے کا عمل شروع ہونے سے پہلے اپنے لائسنس یافتہ ہتھیار انتظامیہ کے پاس جمع کرادیں۔

بتایا گیا ہے کہ متاثرین میں زیادہ تر کا تعلق مسلم خاندانوں سے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالت کے احکام کے نتیجہ میں وہ بے گھر ہو جائیں گے اور ان کے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ متاثرین میں خواتین، بچوں اور بزرگوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اس علاقے میں گذشتہ کئی دہائیوں سے ہزاروں خاندان آباد ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ اگر ہمارے گھر منہدم ہو گئے تو ہم اپنے بچوں کے ساتھ سخت سردی کے موسم میں کہاں جائیں گے؟

ایک نوعمر لڑکی نے کہا کہ یہ مودی سرکار تو بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم چلارہی ہے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ حکومت اس کے بارے میں سنجیدہ ہے۔ اگر ہمارے گھر اجاڑ دیئے جائیں، ہمارے اسکول گرادئئے جائیں تو ہم کہاں جائیں گے؟ اگر اسکول نہیں رہے تو ہم (نوجوان لڑکیاں اور خواتین) اپنی تعلیم کیسے جاری رکھیں گے؟

اسی دوران 29 دسمبر کو ہزاروں لوگوں نے اپنا احتجاج درج کروانے کے لئے کینڈل لائٹ مارچ کیا۔

ہلدوانی کے کانگریس ایم ایل اے سمیت ہردیش اور سماج وادی پارٹی کے انچارج عبدالمتین صدیقی اور جنرل سکریٹری شعیب احمد مظاہرین کی حمایت کر رہے ہیں۔