پاکستانی گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو سسر نے تحفہ میں بھینس دی
اولمپک گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کرنے والے ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ارشد ندیم کو پاکستان کی جانب سے نقد انعامات سے نوازا جا رہا ہے۔ لیکن اس دوران ان کے سسر نے گولڈ میڈلسٹ کو بھینس تحفے میں دے کر سرخیاں بنائیں۔
لاہور: پاکستان کے جیولین تھرو ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔ ارشد نے اولمپکس 2024 میں 92.97 میٹر کے ریکارڈ فاصلے پر جیولن پھینک کر گولڈ میڈل جیتا تھا۔ اس تھرو کی وجہ سے ارشد نے ہندوستانی جیولین تھرو کھلاڑی نیرج چوپڑا کو دوسرے نمبر پر دھکیل دیا تھا۔
اولمپک گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کرنے والے ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ارشد ندیم کو پاکستان کی جانب سے نقد انعامات سے نوازا جا رہا ہے۔ لیکن اس دوران ان کے سسر نے گولڈ میڈلسٹ کو بھینس تحفے میں دے کر سرخیاں بنائیں۔
ندیم کے گاؤں سے تعلق رکھنے والے سسر محمد نواز نے بتایاکہ ان کے گاؤں میں بھینس تحفے میں دینا بہت قیمتی اور قابل احترام معنی رکھتاہے۔ ندیم اپنی جڑوں سے جڑا ہوا ہے اور کامیابی حاصل کرنے کے باوجود وہ اپنے گاؤں میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتا ہے۔
پنجاب کے علاقے خانیوال کے دیہی علاقے کے رہائشی ندیم کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بیرون ملک مقابلوں میں شرکت کیلئے اس کے پاس وسائل نہیں تھے۔ وہ ٹرین میں بھی مشکل سے سفر کرسکتا تھا۔ ابتدائی دنوں میں گاؤں کے لوگوں اور رشتہ داروں نے چندہ جمع کرکے ارشد کی مدد کی تاکہ وہ مقابلوں میں حصہ لے سکے۔
نواز نے بتایاکہ جب انہوں نے اپنی بیٹی عائشہ کی شادی ندیم کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا تو ارشد کی مالی حالت ٹھیک نہیں تھی لیکن کھیلوں میں بہتر کارکردگی دکھانے کی بھوک ضرور تھی۔
اس کیلئے وہ گاؤں میں ہی تربیت لیتا تھا۔ چھ سال پہلے جب ہم نے اپنی بیٹی کی شادی ندیم سے کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ چھوٹی موٹی نوکری کرکے زندگی گزارتا تھا لیکن اپنے کھیل کود کا بہت شوقین تھا۔ وہ اپنے گھر اور کھیتوں میں مسلسل برچھی کی مشق کرتا تھا۔