حیدرآباد

صدرنشین وقف بورڈ عظمت اللہ حسینی کو برخاست کیا جائے، ہائی کورٹ میں عرضی

سینئر وکیل ایم ایس فرحان نے عدالت العالیہ سے صدرنشین وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی کو عہدے سے برخاست کرنے‘ نیز وقف بورڈ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

حیدرآباد: سینئر وکیل ایم ایس فرحان نے عدالت العالیہ سے صدرنشین وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی کو عہدے سے برخاست کرنے‘ نیز وقف بورڈ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

آج ہائی کورٹ میں محمد دستگیر علی خان اور سید افتخار حسین کی جانب سے داخل کردہ رٹ پٹیشن نمبر 576/2025پر سماعت کے دوران دلائل پیش کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود حکومت تلنگانہ کی جانب سے جاری کردہ جی او نمبر 4 غلط ہے جس میں ایک معروف ممتاز یا مشہور شخص کو صدرنشین وقف بورڈ بنانے کی ہدایت دی گئی تھی جو غیر درست ہے اور وقف ایکٹ میں ایسی کوئی شرط نہیں ہے جس کی وجہ سے وقف بورڈ کو تحلیل اور صدرنشین وقف بورڈ کو برخاست کرتے ہوئے نئے سرے سے وقف بورڈ تشکیل دینا چاہیے۔

درخوست گزاروں کی طرف سے بحث میں حصہ لیتے ہوئے یم ایس فرحان نے عدالت کو بتایا کہ وقف ایکٹ میں ممتاز معروف یا مشہور شخص کا کوئی ذکر ہی نہیں ہے، صدر نشین کا صرف مسلم ہونا ہی کافی ہے اس لئے محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے صدر نشین وقف بورڈ کے تقرر کے لئے جاری کردہ جی او غلط ہے اس لئے ہماری گزارش ہے کہ اس جی او کو کالعدم قرار دیتے ہوئے صدر نشین وقف بورڈ کے تقرر کوکالعدم قرار دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن14(1) (C) کی خلاف ورزی کی گئی اور لفظ معروف مشہور اور ممتاز کا اضافہ کیا گیا۔جس کی وجہ سے اس جی او کو کالعدم قرار دیتے ہوئے وقف بورڈ کو تحلیل کرنا مناسب فیصلہ ہوگا۔یم ایس فرحان نے کہا مسلم طبقہ کے مفادات کے تحفظ کے خاطر وقف بورڈ کو تحلیل کرنا ہی واحد حل ہے اور بورڈ کے امور کی ذمہ داری چلانے کے لئے اسپیشل افسر مقرر کیا جانا چاہیے تا وقت کہ نئے سرے سے وقف بورڈ تشکیل نہیں دیا جاتا۔

انہوں نے عدالت سے اپیل کی کہ اس صورتحال میں حکومت تلنگانہ کے محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے وقف بورڈ تشکیل دینے اور صدر نشین وقف بورڈ کے تقرر کے لئے جاری کردہ جی او نمبر 4 کو غیر قانونی ایک طرفہ اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے اور وقف بورڈ کی ازسر نو تشکیل کے لیے نیا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی حکومت تلنگانہ کو ہدایت دے۔