شمالی بھارت

آر جی کار ہاسپٹل میں توڑپھوڑ، اشرار کی تصاویر جاری

کولکتہ پولیس نے آج چند شرپسندوں کی تصاویر جاری کی ہیں جو مبینہ طور پر کل نصف شب کو سرکاری زیر انتظام آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں توڑ پھوڑ میں ملوث ہیں۔

کولکتہ: کولکتہ پولیس نے آج چند شرپسندوں کی تصاویر جاری کی ہیں جو مبینہ طور پر کل نصف شب کو سرکاری زیر انتظام آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں توڑ پھوڑ میں ملوث ہیں۔

متعلقہ خبریں
آر جی کار ہاسپٹل میں غنڈہ گردی كے خلاف نرسوں كا احتجاج
نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لینے کمیٹی کی تشکیل۔ حکومت مغربی بنگال کا اقدام
خلیج بنگال میں ہوا کا دباؤ کم ،طوفان میں تبدیل ،کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری
سندیش کھالی میں کیمپ آفس قائم کرنے سی بی آئی کا فیصلہ
فلم دی کیرالا اسٹوری: حکومت مغربی بنگال کے امتناع پرسپریم کورٹ کا حکم التواء

چہارشنبہ کی نصف شب کو خواتین کی زیرقیادت سینکڑوں افراد کولکتہ کی سڑکوں پر نکل آئے تھے تاکہ اسی ہاسپٹل کی ایک ڈاکٹر کے لئے انصاف کا مطالبہ کرسکیں جس کا گزشتہ ہفتہ عصمت ریزی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ خواتین نے ”میرا، رات دکل کرو“ احتجاج کی اپیل کی تھی۔

اس احتجاج کے چند گھنٹوں بعد یہ حملہ کیا گیا۔ سٹی پولیس نے زائد از 60 تصاویر جاری کی ہیں اور سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعہ انہیں گردش کرا رہی ہے۔ اس پوسٹ میں سٹی پولیس کے عہدیداروں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ آگے آئیں اور ان تصاویر میں نظر آنے والے کسی بھی شرپسند کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔

سٹی پولیس کمشنر نے سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ میں کہا ”معلومات درکار:حسب ذیل تصاویر میں سرخ دائرے والے افراد کی شناخت میں مدد کر سکنے والے کسی بھی شخص سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ براہ راست ہم سے ملاقات کرتے ہوئے یا مقامی پولیس اسٹیشن کے ذریعہ ایسا کریں“۔

آر جی کار ہاسپٹل میں توڑ پھوڑ کے واقعہ کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد سٹی پولیس کمشنر ونیت کمار گوئل نے دعویٰ کیا کہ عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ پر میڈیا کی جانب سے مسلسل منفی پروپگنڈہ اصل وجہ ہے، جس کے نتیجہ میں یہ توڑ پھوڑ، پولیس عہدیداروں اور ارکانِ عملہ پر حملہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کی پولیس کی شبیہ خراب کرنے میڈیا کے مسلسل اور منفی پروپگنڈہ کا یہ نتیجہ ہے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی مہم چلائی جاتی رہی ہے۔ اب اس کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی آئی کے حوالہ کی گئی ہے۔ انہیں اِس معاملہ کی تحقیقات کرنے دیں۔

a3w
a3w