حیدرآباد

صنعتوں کے فروغ کیلئے انڈسٹریل پارک کے قیام کا منصوبہ: ملو بھٹی وکرامارکہ

ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارکہ نے انکشاف کیا کہ حیدرآباد کے مضافات میں 30 ہزار ایکڑ پر ایک ہی جگہ فارما سٹی قائم کرنے کا سابق حکومت کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ہے۔

 حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی کی حکومت نے فارما سٹی کے بارے میں کھل کر اپنے نظریہ کو واضح کر دیا۔ حالیہ عرصہ میں۔فارما سٹی کے متعلق حکومت کے مختلف بیانات جس میں فارما سٹی کے قیام کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور ایک بار دیا گیا بیان کہ ایسا نہیں کیا گیا ہے کہ درمیان آخر کار حقیقت سامنے آ گئی۔

متعلقہ خبریں
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
تلنگانہ میں تنہا کامیابی حاصل کرنے بی جے پی کو شاں: ترون چگھ
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
کیا ریونت ریڈی سرکار نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے؟ مولانا خیر الدین صوفی کا استفسار
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارکہ نے انکشاف کیا کہ حیدرآباد کے مضافات میں 30 ہزار ایکڑ پر ایک ہی جگہ فارما سٹی قائم کرنے کا سابق حکومت کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی جگہ مختلف علاقوں میں 3,000 ایکڑ اراضی پر  فارما ویلجس قائم کیے جائیں گے۔

 انہوں نے یہ  ہائی ٹیک سٹی میں منعقدہ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری – تلنگانہ ڈیویژن کے 2023-24   کے سالانہ اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے کہی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں صنعتوں کے فروغ کے لیے نئے صنعتی پارکس کے قیام کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت مائیکرو، چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں (MSME) کے قیام کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور زراعت سے مربوط شعبوں اور ڈیری انڈسٹری سے متعلق یونٹس قائم کرنے کے لیے قدم بڑھا رہی ہے۔

 انہوں نے یقین دلایا کہ سرمایہ کاری کے لیے آگے آنے والے کاروباری افراد کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔   انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت،خواتین کو مہا لکشی کے طور پر دیکھتی ہے اور انہیں مفت میں آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت کو خاص ردعمل مل رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اب تک 18.5 کروڑ خواتین کو زیرو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کے حکومت خاتون صنعت کاروں کو خصوصی مراعات فراہم کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں ڈیری صنعت کی ترقی کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں  ریاست میں دودھ کی پیداوار اور طلب میں بہت فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مکئی، ٹماٹر، مرچ، کپاس وغیرہ سے مربوط صنعتوں کے قیام سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ پہنچے گا بلکہ عوام کو معیاری غذائی مصنوعات بھی فراہم ہوں گی۔

 ڈپٹی چیف منسٹر نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا موسیٰ ندی  کہ نظر انداز کرنے کی وجہ سے یہ ندی نالے میں تبدیل ہو گئی ہے تاہم حکومت گوداو ری اور کرشنا ندیوں کو موسیٰ ندی سے جوڑتے ہوئے ندی کو صاف کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ ندی میں صاف پانی بہہ سکے۔

 انہوں نے کہا کہ دریائی علاقہ کے اطراف میں چیک ڈیم، چلڈرن پارکہ، فلائی اوورس، تفریحی مقامات، کشتی رانی اور دیگر سہولتوں کو  پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ میں فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹر رنگ روڈ اور ریجنل رنگ روڈ  کے درمیان کلسٹرس تعمیرکئے جائیں گے۔

 اس علاقہ میں  ٹیکسٹائل، گرینائٹ، آئی ٹی، معدنیات اور دیگر شعبوں کے کلسٹر قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کے عوام  کے لیے سٹلائٹ ٹاؤن شپ قائم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جلد نئی صنعتی پالیسی متعارف کرائی جائے گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے مزید کہا کہ حیدرآباد کو دوسرے اضلاع سے جوڑنے کے لیے علاقائی رنگ روڈ قائم کی جائے گی۔

a3w
a3w