ہولی کھیلنے اور نماز جمعہ کی اجازت ہونی چاہئے: جگدمبیکا پال (ویڈیو)
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کی جانب سے نان ریسیڈنٹ اسٹوڈنٹس کلب (این آر ایس سی) میں 13 اور 14 مارچ کو ہولی منانے کی اجازت دیئے جانے کے بعد بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے صدرنشین جگدمبیکا پال ثقافتی اتحاد کی تائید میں آگے آئے ہیں۔
نئی دہلی (آئی اے این ایس) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کی جانب سے نان ریسیڈنٹ اسٹوڈنٹس کلب (این آر ایس سی) میں 13 اور 14 مارچ کو ہولی منانے کی اجازت دیئے جانے کے بعد بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے صدرنشین جگدمبیکا پال ثقافتی اتحاد کی تائید میں آگے آئے ہیں۔
جگدمبیکا پال نے آئی اے این ایس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ”دیکھیں‘ چاہے اے ایم یو ہو یا پارلیمنٹ‘ ہم نے کل وہاں بھی ہولی منائی۔ اگر کوئی اپنی جگہ پر ہولی منانا چاہتا ہے تو انہیں ایسا کرنے کی آزادی ہونی چاہئے۔
اسی طرح اگر کوئی نماز ادا کرنا چاہتا ہے تو انہیں بھی اس کی اجازت دی جانی چاہئے۔ یہی ہندوستان کا کلچر ہے۔
جاریہ سال ہولی اور رمضان کے جمعہ کے ایک ساتھ واقع ہونے کے پیش نظر انہوں نے کہا کہ اترپردیش انتظامیہ نے جمعہ14 مارچ کو سنبھل میں 10 مساجد کو ڈھانک دینے کے انتظامات کئے ہیں۔
سنبھل میں مسلم قائدین نے درخواست کی ہے کہ نمازِ جمعہ 2 بجے کے بعد ادا کی جائی کیونکہ انتظامیہ اس وقت تک ہولی منانے عوام کی حوصلہ افزائی کررہا ہے۔ ہولی‘ مسرت‘ رنگوں اور یکجہتیی کا تہوار ہے۔ چاہے اترپردیش کے سنبھل میں ہو‘ بہار‘ بنگال‘ یا کسی بھی ریاست میں ہو‘ لوگ اس کی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کررہے ہیں۔