دہلی

گجرات میں بنے گی ملک کی پہلی چپ فیکٹری، 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری

دونوں کمپنیوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ویدانتا اور فاکس کان، ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ مطلوبہ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ہائی ٹیک کلسٹر قائم کیے جاسکیں۔

نئی دہلی: کانکنی گروپ ویدانتا اور تائیوان کی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کمپنی فاکس کان، گجرات میں ہندوستان کا پہلا سیمی کنڈکٹر پروڈکشن پلانٹ لگانے کے لیے 20 بلین ڈالر یعنی 1.54 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کریں گے۔

ویدانتا اور فاکس کان کی 1.54 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری، ہندوستان کے پہلے سیمی کنڈکٹر پروڈکشن پلانٹ، ایک ڈسپلے فیب یونٹ اور ایک سیمی کنڈکٹر اسمبلنگ اور ٹیسٹنگ یونٹ کے قیام کے لئے صرف کی جائے گی۔

یہ پلانٹس گجرات کے احمد آباد میں ایک ہزار ایکڑ اراضی پر قائم کئے جائیں گے۔ ویدانتا کے چیرمین انیل اگروال نے گجرات حکومت کے ساتھ یادداشت مفاہمت پر دستخط کے بعد بتایا کہ پلانٹس دو سالوں میں پیداوار شروع کر دیں گے۔

فاکس کان، تکنیکی پارٹنر کے طور پر کام کرے گی جبکہ تیل سے لے کر دھاتوں تک کا بزنس کرنے والی کمپنی، ویدانتا اس منصوبے میں سرمایہ لگارہی ہے۔

دونوں کمپنیوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ویدانتا اور فاکس کان، ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ مطلوبہ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ہائی ٹیک کلسٹر قائم کیے جاسکیں۔ کمپنیوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس منصوبے سے گجرات میں ایک لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

سیمی کنڈکٹر چپس، یا مائیکرو چپس، بہت ساری ڈیجیٹل مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں۔ کاروں سے لے کر موبائل فون اور اے ٹی ایم کارڈس میں تک ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔

ویدانتا تیسری کمپنی ہے جس نے بین الاقوامی کنسورشیم آئی ایس ایم سی اور سنگاپور کی قائم آئی جی ایس ایس وینچرز کے بعد ہندوستان میں چپ پلانٹ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ مذکورہ دونوں کمپنیاں کرناٹک اور تامل ناڈو میں پلانٹس قائم کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ پچھلے سال سیمی کنڈکٹر سپلائی چین میں بڑے پیمانے پر کمی نے الیکٹرانکس اور آٹوموٹیو سمیت بہت سی صنعتوں کو متاثر کیا تھا۔

تائیوان اور چین جیسے ممالک سے درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے ملک میں سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ملک میں ان کی تیاری کے بڑے بڑے پلانٹس قائم کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔