دہلی

ملک میں بڑے دہشت گرد حملے کرنے کی سازش ناکام، مختلف ریاستوں میں دھاوے (ویڈیو)

دہلی پولیس کے اسپیشل سل اور مرکزی ایجنسیوں نے مختلف ریاستوں میں مشترکہ دھاوے کرتے ہوئے پاکستان میں قائم ایک دہشت گردی ماڈیول کو بے نقاب کردیا اور 5 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ماڈیول ملک میں بڑے دہشت گرد حملے کرنے کی تیاری کررہا تھا۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) دہلی پولیس کے اسپیشل سل اور مرکزی ایجنسیوں نے مختلف ریاستوں میں مشترکہ دھاوے کرتے ہوئے پاکستان میں قائم ایک دہشت گردی ماڈیول کو بے نقاب کردیا اور 5 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ماڈیول ملک میں بڑے دہشت گرد حملے کرنے کی تیاری کررہا تھا۔

اِس سازش کے سرغنہ اشہردانش کو جھارکھنڈ کے رانچی سے گرفتار کیا گیا جبکہ دو مشتبہ ملزمین آفتاب اور صوفیان کو منگل کے روز دہلی میں گرفتار کیا گیا۔ یہ دونوں ممبئی کے ساکن ہیں۔ مزاپاکی گرفتاری تلنگانہ سے عمل میں آئی جبکہ ایک اور کارکن کامران کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

اس ماڈیول کے سرغنہ دانش کو مختلف ناموں جیسے سی ای او، گزبا اور پروفیسر کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ انٹلیجنس اطلاعات سے پتہ چلا تھا کہ ایک ماڈیول ملک میں بڑے دہشت گرد حملے کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ ہم گزشتہ 6ماہ سے ان پر نظر رکھ رہے تھے۔

مختلف مقامات پر تلاشی کارروائی کے نتیجہ میں کیمیکلس کی بھاری مقدار، بال بیرنگس اور دوسرا سامان برآمد ہوا جو آئی ای ڈی بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیموں نے آئی ای ڈی بنانے میں استعمال کئے جانے والے پرزے اور الکٹرانک سامان برآمد کیا ہے۔

کئی کیمیکلس بشمول سوڈیم بائی کاربونیٹ، گیس ماسک، الکٹرک کیبلس، فیوز پوائنٹس، وائرس اور دوسرا برقی ساز و سامان ضبط کیا گیا۔ رانچی میں دانش کے ٹھکانے پر کئے گئے دھاوے میں کیمیکلس اور دیگر سامان برآمد ہوا۔ شبہ ہے کہ یہ سامان دھماکو آلات بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ ماڈیول پاکستان میں اپنے آقاؤں سے ربط میں تھا اور بڑے پیمانہ پر حملے کرنے کی تیاری کررہا تھا۔ پولیس نے مزید کہا کہ ہینڈلرس آپس میں بات چیت کرنے کے لئے صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس کا استعمال کرتے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ مشتبہ ملزمین سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے اور ان کے نیٹ ورک کا پتہ چلانے کی کوششیں جاری ہیں۔ ان کے فنڈنگ کے ذرائع اور امکانی نشانوں کے بارے میں بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

مرکزی ایجنسیاں مشتبہ ملزمین کے قبضہ سے برآمد ڈیجیٹل آلات کا تجزیہ کررہی ہیں۔ مشتبہ ملزمین اپنے روابط اور بین الاقوامی ایجنٹوں سے رابطہ کرنے کیلئے ان کا استعمال کرتے تھے۔