قومی

وزیر اعظم مودی آج اُڈیشہ میں 60 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کریں گے

وزیر اعظم دفتر (پی ایم او) کے مطابق یہ منصوبے ٹیلی مواصلات، ریلوے، اعلیٰ تعلیم، صحت عامہ، ہنر مندی کے فروغ اور دیہی مکانات سمیت مختلف شعبوں پر مشتمل ہیں اور ان کا آغاز جھا رسوگُڑا میں عوامی جلسے کے دوران کیا جائے گا۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی آج اُڈیشہ کے دورے پر رہیں گے جہاں وہ 60 ہزار کروڑ روپے سے زائد مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے اور افتتاح کریں گے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دہشت گردی پر دُہرے معیار کی کوئی گنجائش نہیں، برکس چوٹی کانفرنس سے مودی کا خطاب
وزیر اعظم کی تقریر پر سیتا اکا کا شدید ردعمل
مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ


وزیر اعظم دفتر (پی ایم او) کے مطابق یہ منصوبے ٹیلی مواصلات، ریلوے، اعلیٰ تعلیم، صحت عامہ، ہنر مندی کے فروغ اور دیہی مکانات سمیت مختلف شعبوں پر مشتمل ہیں اور ان کا آغاز جھا رسوگُڑا میں عوامی جلسے کے دوران کیا جائے گا۔
دیہی رابطہ اور ڈیجیٹل شمولیت کو بڑھانے کے تحت، وزیر اعظم تقریباً 97,500 فور جی موبائل ٹاورز کا افتتاح کریں گے جن پر تقریباً 37 ہزار کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔

یہ ٹاورز مقامی ٹیکنالوجی سے تیار کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 92,600 سے زیادہ ٹاورز بی ایس این ایل نے نصب کیے ہیں۔ قابلِ ذکر ہے کہ تقریباً 18,900 ٹاورز "ڈیجیٹل بھارت نِدھی” کے تحت لگائے جائیں گے جو 26,700 سے زیادہ غیر مربوط گاوؤں کو موبائل کنیکٹیوٹی فراہم کریں گے۔ یہ دیہات زیادہ تر دور دراز، سرحدی اور نکسل متاثرہ علاقوں میں ہیں۔

یہ شمسی توانائی سے چلنے والے ٹاورز ملک کا سب سے بڑا گرین ٹیلی کام انفراسٹرکچر کلسٹر تشکیل دیں گے۔
وزیر اعظم ریلوے کے کئی منصوبوں کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے۔ ان میں سنبل پور–سرلا ریلوے فلائی اوور، کوراپُٹ–بیگُڈا اور مانابار–کوراپُٹ–گورا پور ریلوے لائنوں کو دوہرا کیا جانا بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ مودی بہرام پور سے اُدھنا (سورت) کے درمیان امرت بھارت ایکسپریس کو بھی ہری جھنڈی دکھائیں گے جس سے بین ریاستی رابطہ مضبوط ہوگا اور سیاحت و روزگار میں اضافہ ہوگا۔
جاری یو این آئی۔ ایم جے۔

اعلیٰ تعلیم کے میدان میں وزیر اعظم 8 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کی توسیع کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔ یہ آئی آئی ٹیز تروپتی، پالکّڑ، بھیلائی، جموں، دھارواڑ، جودھپور، پٹنہ اور اندور میں واقع ہیں۔ ان منصوبوں پر تقریباً 11 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے اور ان سے 10 ہزار اضافی طلبہ کے لیے گنجائش بنے گی، جبکہ 8 ریسرچ پارکس قائم کیے جائیں گے تاکہ جدت اور تحقیق کو فروغ دیا جا سکے۔


وزیر اعظم "میرٹ اسکیم” کا بھی آغاز کریں گے، جس کا مقصد ملک کی 275 ریاستی انجینئرنگ اور پولی ٹیکنک اداروں میں معیار، مساوات اور تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔


اُڈیشہ اسکل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (فیز 2) کے تحت سنبل پور اور بہرام پور میں "ورلڈ اسکل سینٹرز” قائم ہوں گے جن میں زرعی ٹیکنالوجی، قابلِ تجدید توانائی، بحریہ، ہاسپیٹیلٹی اور ریٹیل پر توجہ دی جائے گی۔ پانچ موجودہ آئی ٹی آئیز کو فروغ دے کر”اتکرش آئی ٹی آئیز” کا درجہ دیاجائے گا جبکہ 25 آئی ٹی آئیز کو "سینٹر آف ایکسیلینس” میں تبدیل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ "پریسیژن انجینئرنگ بلڈنگ” کا بھی افتتاح ہوگا تاکہ جدید تربیت فراہم کی جا سکے۔


اعلیٰ تعلیم میں ڈیجیٹل سہولیات بڑھانے کے لیے ریاست کے 130 اداروں میں وائی فائی کے بنیادی دھانچے کی سہولیا ت فراہم کی جائیں گی، جس سے ڈھائی لاکھ سے زیادہ طلبہ روزانہ مفت ڈیٹا حاصل کر سکیں گے۔


صحت کے شعبے میں اُڈیشہ میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کیے جائیں گے۔ بہرامپور کے ایم کے سی جی میڈیکل کالج اور سنبلپور کے وی آئی ایم ایس اے آر کو سپر اسپیشیلٹی اداروں کے طور پر فروغ دیا جائے گا۔ ان اداروں میں بستروں کی تعداد میں اضافہ، ٹراما سینٹر، ڈینٹل کالج، زچہ و بچہ یونٹ اور تعلیمی بلاکس شامل ہوں گے۔


وزیر اعظم "انتیودیہ گروہہ یوجنا” کے تحت 50 ہزار مستفیدین کو منظوری کے احکامات بھی تقسیم کریں گے۔ اس اسکیم کا مقصد معذور افراد، بیوہ خواتین، مہلک بیماریوں میں مبتلا افراد اور قدرتی آفات سے متاثرہ کمزور خاندانوں کو پکے مکانات اور مالی امداد فراہم کرنا ہے۔