کرناٹک

شکایت کیلئے آئی خاتون کے ساتھ پولیس عہدیدار کی نازیبا حرکت (ویڈیو وائرل)

خاتون اپنی شکایت درج کرانے کیلئے مدھوگیری پولیس اسٹیشن پہنچی تھی، جہاں ڈی ایس پی رامچندرپا نے اسے نجی کمرہ میں بلا کر مبینہ طور پر نازیبا رویہ اختیار کیا۔

بنگلورو: کرناٹک کے ضلع ٹمکور کے مدھوگیری علاقہ میں ایک سنگین واقعہ پیش آیا جہاں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) رامچندرپا پر ایک خاتون کے ساتھ نازیبا حرکت کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
حضرت شیخ شاہ افضل الدین جنیدی سراج باباامیرکبیرالسادۃ الجنیدیہ الحسینیہ(فی الھند) مقرر
ایک ہونہار لڑکی جسے’’جہیز‘‘ نے مار دیا
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم
سنگ دل اولاد نے ضعیف ماں کو گھر سے باہر نکال دیا

خاتون اپنی شکایت درج کرانے کیلئے مدھوگیری پولیس اسٹیشن پہنچی تھی، جہاں ڈی ایس پی رامچندرپا نے اسے نجی کمرہ میں بلا کر مبینہ طور پر نازیبا رویہ اختیار کیا۔ اطلاعات کے مطابق، خاتون کے ساتھ آئے انیل نامی شخص نے یہ واقعہ اپنے موبائل فون پر ریکارڈ کرلیا۔

دیکھتے ہی دیھکھتے ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی، جس نے پولیس ڈپارٹمنٹ سمیت عوام میں شدید غم و غصہ کو جنم دیا ہے۔ ویڈیو میں افسر کی قابل اعتراض حرکات کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بعد ڈی ایس پی رامچندرپا اپنی ذمہ داریوں سے غائب ہو گئے اور فی الحال لاپتہ ہیں۔

کرناٹک پولیس کے اعلیٰ حکام نے اس معاملہ کا سخت نوٹس لیا ہے اور فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ڈی ایس پی رامچندرپا کے خلاف شکایت درج کر لی گئی ہے، اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے۔

حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ویڈیو کی مکمل جانچ کی جائے گی اور ذمہ دار عہدیدار کو سخت سزا دی جائے گی۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قانون کو ہاتھ میں لینے سے گریز کریں اور پولیس پر اعتماد رکھیں کہ انصاف مہیا کیا جائے گا۔

متاثرہ خاتون نے اپنی شکایت میں عہدیدار کے غیر اخلاقی رویے کی تفصیل بیان کی ہے، اور مزید کہا کہ وہ انصاف کیلئے جدوجہد کرے گی تاکہ آئندہ کسی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر نظام انصاف میں شفافیت اور جوابدہی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ حکام پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ اس معاملے کو جلد از جلد حل کریں اور متاثرہ کو انصاف دلائیں۔