بھارتسوشیل میڈیا

”مسلمانوں اور عیسائیوں کوکب ہلاک کروگے؟“

کئی ہندوتواگروپس نے اتوارکے روز دہلی کے جنتر منتر پر اجتماعات منعقدکئے جس میں مسلمانوں اور عیسائیوں کوہلاک کرنے کی اپیلیں کی گئیں۔ کئی اسٹیجس سے مقررین نے اقلیتی برادریوں کے خلاف جارحانہ تبصرے کئے۔

نئی دہلی: کئی ہندوتواگروپس نے اتوارکے روز دہلی کے جنتر منتر پر اجتماعات منعقدکئے جس میں مسلمانوں اور عیسائیوں کوہلاک کرنے کی اپیلیں کی گئیں۔ کئی اسٹیجس سے مقررین نے اقلیتی برادریوں کے خلاف جارحانہ تبصرے کئے۔

ایک ویڈیومیں جسے سوشل میڈیاپر بڑے پیمانے پر پھیلایاجارہاہے ایک سادھوکو ہندوؤں سے یہ کہتے ہوئے دیکھاجاسکتاہے کہ وہ مسلمانوں اورعیسائیوں کو ہلاک کرنے ہتھیاروں کا ذخیرہ کرلیں۔ ایک اورویڈیومیں بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈر سورج پال اموکو ان لوگوں پر تشدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے دیکھاجاسکتاہے جنہوں نے سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف سریش چوہانکے کو روکنے کیلئے لابی تیارکرلی ہے۔

بگدیشور دھام کے ایک اورمذہبی لیڈر دھریندرکرشنا شاستری کی تائید میں منعقدہ ایک تقریب میں ایک بھگوا پوش شخص کو یہ کہتے ہوئے سناجاسکتاہے کہ انگریزوں نے کہاتھاکہ پھوٹ ڈالواور حکومت کرو،کانگریس نے کہاکہ پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو۔ عیسائیوں نے بھی ایسا ہی کہا تھا۔ مسلمانوں نے کہاتھا قتل کرواور حکومت کرو۔ آپ لوگ(ہندو) کب قتل کریں گے۔ کیاہم سب کے مرجانے کے بعد۔ آپ لوگ مسلمانوں اورعیسائیوں کوکب ہلاک کریں گے۔

انہوں نے ہندوؤں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں تلواروں اور بندوقوں کا ذخیرہ کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک ہاتھ میں شستر(ہتھیار) اوردوسرے ہاتھ میں شاستر(مذہبی کتاب) رکھیں۔ ہماری برادری، ہماری کتابوں، ہماری ماؤں اور بہنوں پر جوبھی حملہ کرے اس پر غداری کاالزام لگاکر سرحد پر لے جاکر گولی ماردیں۔ انہیں سڑکوں پرہلاک کریں۔

دھریندر شاستری پرالزام ہے کہ وہ اپنے یوٹیوب ویڈیوز کے ذریعہ جوبے حد مقبول ہیں،توہمات اورنفرت پھیلاتاہے۔ بی جے پی ہریانہ یونٹ کے میڈیاکوارڈینیٹر اورکرنی سیناکے صدرامونے چوانکے کے حامیوں کے ایک علحدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اشتعال انگیز تبصرے کئے۔

سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف نے19 دسمبر2021کو دہلی میں ہندویوواواہنی کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نفرت بھڑکانے والی تقریر کی تھی اس سلسلہ میں ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے لوگوں کے ایک گروپ کو حلف دلایاتھاکہ وہ ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کیلئے ماریں گے یا مرجائیں گے۔ سپریم کورٹ نے گذشتہ ماہ اس کیس کی تحقیقات میں خاطرخواہ پیشرفت نہ کرنے پر دہلی پولیس پر تنقید کی تھی۔

اتوارکے روز امونے چوہانکے اور ہندوراشٹرکی مخالفت کرنے والوں پرتشدد کرنے کی اپیل کی۔ بی جے پی لیڈرنے اس تقریب میں شرکت کرنے والوں سے سوال کیا‘کیاآپ کسی کو سریش چوہانکے پر ہاتھ ڈالنے دیں گے۔ کیاآپ انہیں پریشان کرنے والے کوبخش دیں گے۔ کیاآپ ہندوراشٹر بنانے سے ہمیں روکنے والوں کو بخش دیں گے۔ کیا آپ انہیں سبق نہیں سکھائیں گے۔

پیر کی دوپہر تک پولیس نے مقررین کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی تھی۔ بہرحال دہلی پولیس نے ایک آن لائن پورٹل ”مولیٹکس“ کوایک نوٹس جاری کی ہے جس نے ان جلسوں کی رپورٹنگ کی تھی۔ یہ نوٹس ضابطہ فوجداری کی دفعہ 149کے تحت جاری کی ہے۔ پولیس نے مولیٹکس سے کہاہے کہ وہ جارحانہ‘نفرت انگیز اور بھڑکانے والے مواد کوپوسٹ کرنا بند کردیں۔ایساکرنے میں ناکام رہنے پر اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔