کھیل

پوسٹر بوائے لِمبا رام: ملک کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک ہندوستانی تیر انداز

لِمبا رام ہندوستان کے ایک سابق تیر انداز ہیں جنہوں نے ہندوستانی ٹیم میں متعدد تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔

نئی دہلی: تیر اندازی کا کھیل کافی تاریخی ہے۔ اس کا تذکرہ تاریخ کی کتابوں میں بھی ملتا ہے۔ اگرچہ اس وقت تیر اندازی جنگ کی ایک شکل کے طور پر جانی جاتی تھی، لیکن آج اس کا شمار اولمپک کھیلوں میں کیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی
خاتون باکسر لولینا بھی میڈل کی دوڑ سے باہر، باکسنگ مقابلوں میں ہندوستانی چیلنج ختم
ہندوستان کے پہلے فوجی طیارہ ساز یونٹ کا افتتاح
چمپئنز ٹرافی۔2025: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہندوستانی بورڈ کو خصوصی تجویز
مدھومیتا بشٹ کی سبکدوشی کے ساتھ، ہندوستانی بیڈمنٹن کی تاریخ کا شاندار باب ختم ہو ا

ہندوستان میں تیر اندازی کا کھیل چند برسوں قبل اتنا مقبول نہ تھا جتنا کہ آج ہے۔ آج ہمارے ملک کے پاس بہترین تیر انداز موجود ہیں جو بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔

تاہم اس نئی نسل سے پہلے بھی ایک ایسے تیر انداز تھے جنہوں نے اولمپکس میں ملک کی نمائندگی کی ۔ پدم شری یافتہ تیر انداز لِمبا رام ، جن کے بارے میں ملک کے کھیل سے محبت کرنے والے بہت کم جانتے ہیں، لیکن جو انہوں نے ملک کے لئے خدمات انجام دیں ،اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔

لِمبا رام ہندوستان کے ایک سابق تیر انداز ہیں جنہوں نے ہندوستانی ٹیم میں متعدد تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔

وہ ان ممتاز ہندوستانی تیر اندازوں میں سے ہیں جنہوں نے مختلف بین الاقوامی مقابلوں میں بہترین تیر اندازی کا مظاہرہ کیا ہے اور تین اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کی ہے۔

تین بار کے اولمپیئن لِمبا رام 90 کی دہائی میں ہندوستانی تیر اندازی کے پوسٹر بوائے تھے، جب ان کی ذہانت نے انہیں جنوبی کوریا جیسے طاقتور ممالک کے چیمپئنز کے برابر کر دیا۔

ہندوستانی تیر اندازی کے سپر اسٹار لِمبا رام کا شمار ملک کے عظیم کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔لِمبا رام 30 جنوری 1972 کو راجستھان میں پیدا ہوئے۔ لِمبا رام راجستھان کے ادے پور کے رہنے والے ہیں۔

وہ 1972 میں ادے پور سے تھوڑے فاصلے پر واقع سرادت نامی گاؤں کے ایک قبائلی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ اس کا تعلق ایک بہت غریب خاندان سے رہا۔

بچپن میں وہ بانس کے تیر اور کمان سے پرندوں اور جانوروں کا شکار کیا کرتے تھے ،بس یہیں سے ان کا مقصد بالکل واضح تھا۔ 1987 میں، ان کے ایک چچا انھیں سرکاری ٹرائلز کے لیے میکاریڈیو جھیل لے آئے۔

یہیں پر ایس اے آئی کے کوچز نے شیام لال کے ساتھ 15 سالہ لِمبا کا انتخاب کیا۔ یہاں سے لِمبا آر ایس سوڈھی کے ساتھ ٹریننگ کے لیے دہلی چلے گئے۔

لڑکوں کی تیر اندازی کی مہارت سے متاثر ہو کر سلیکٹرز نے لڑکوں کو مناسب تربیت دینے میں پہل کی اور لِمبا رام نے اسی سال سینئر نیشنل آرچری چیمپئن شپ جیت کر انہیں اپنے انتخاب میں درست ثابت کیا۔

اس کے علاوہ، انہوں نے ٹورنامنٹ میں ایک نیا قومی ریکارڈ قائم کیا۔