چھتیس گڑھ سے بجلی کی خریداری، سابق چیف منسٹر کے سی آر کی وضاحت
اس 12صفحات پر مبنی مکتوب میں انہوں نے کئی باتوں کا تذکرہ کیا۔اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیشن بدنیتی سے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے اعتراض کیا کہ کمیشن کی انکوائری شفاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس سال تک بطور وزیراعلی وہ رہے۔
![چھتیس گڑھ سے بجلی کی خریداری، سابق چیف منسٹر کے سی آر کی وضاحت](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2024/06/KCR-ELECTRICITY.jpg)
حیدرآباد: چھتیس گڑھ سے بجلی کی خریداری کے معاہدہ کے سلسلہ میں وضاحت کیلئے جسٹس نرسمہا ریڈی کی زیرقیادت عدالتی کمیشن کی جانب سے تلنگانہ کے سابق وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کو جاری نوٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چندرشیکھرراو نے کمیشن کو ایک مکتوب روانہ کیا۔
اس 12صفحات پر مبنی مکتوب میں انہوں نے کئی باتوں کا تذکرہ کیا۔اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیشن بدنیتی سے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے اعتراض کیا کہ کمیشن کی انکوائری شفاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس سال تک بطور وزیراعلی وہ رہے۔
ان کا نام بھی اس معاملہ میں لیا گیا۔ چندرشیکھرراو نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ کمیشن کے سامنے انہوں نے جو کچھ کہا اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے دور میں بجلی کے معاملہ میں انقلابی تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کو 24 گھنٹے معیاری بجلی فراہم کی ہے۔ ریاست میں بجلی کا شعبہ قبل ازیں مشکل حالات میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے۔ مایوس کسان خودکشی کرتے ہیں، موٹریں جل جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنریٹرس اور انورٹرز کا دور تھا۔