تلنگانہ

حضرت حافظ پیر شبیر احمدؒ کے ایصالِ ثواب کے لیے مدارسِ دینیہ میں دعائیہ محافل کا انعقاد

مقررین نے کہا کہ حضرت مرحوم نے اپنی پوری زندگی دینِ متین کی خدمت، علمِ قرآن کی ترویج اور امت کی اصلاح کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ آپ کا اخلاص، خدمتِ خلق اور تنظیمی قیادت آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

حیدرآباد: شہر و نواحی علاقوں کے متعدد مدارسِ دینیہ میں حضرت الحاج مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ (سابق صدر جمعیت علماء تلنگانہ) کے ایصالِ ثواب اور خراجِ عقیدت کے طور پر دعائیہ محافل اور ختمِ قرآن کا اہتمام کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

جامعہ اسلامیہ دارالعلوم فرقانیہ بمراس پیٹ، مدرسہ محمدیہ تجوید القرآن ناگارم، جامعہ اسلامیہ تعلیم القرآن مولا علی ضلع ملکاجگری سمیت تقریباً 25 سے زائد مدارس میں اس سلسلے میں خصوصی نشستیں منعقد ہوئیں، جن میں اساتذہ و طلباء نے بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ حضرت مرحوم کی دینی و ملی خدمات کو یاد کیا۔

تقریبات کا آغاز تلاوتِ قرآنِ مجید اور نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے ہوا۔ بعد ازاں مختلف علمائے کرام اور اساتذہ نے حضرت حافظ پیر شبیر احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی علمی بصیرت، تقویٰ و للّٰہیت اور جمعیت علماء کے پلیٹ فارم سے ملتِ اسلامیہ کے لیے انجام دی گئی بے مثال خدمات پر روشنی ڈالی۔

مقررین نے کہا کہ حضرت مرحوم نے اپنی پوری زندگی دینِ متین کی خدمت، علمِ قرآن کی ترویج اور امت کی اصلاح کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ آپ کا اخلاص، خدمتِ خلق اور تنظیمی قیادت آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

اختتام پر اجتماعی دعا میں حضرت پیر شبیر احمد صاحبؒ کی مغفرتِ کاملہ، درجات کی بلندی، قبر کی منوریت اور امتِ مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کے لیے دعائیں کی گئیں۔
اللہ تعالیٰ حضرت مرحوم کی خدمات کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے اور ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق دے۔