بھارت

78ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کا لال قلعہ کی فصیل سے قوم کو خطاب: ویڈیو

78ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ملک میں تقریباً تین لاکھ چھوٹے ادارے ہیں اور اگر یہ ادارے ایک سال میں صرف دو اصلاحات کریں تو ایک سال میں 25 سے 30 لاکھ اصلاحات ہو جائیں گی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ملک میں تقریباً تین لاکھ ادارے ہیں اور اگر یہ ادارے عام شہریوں کے مفاد میں ہر سال دو اصلاحات کے کام کرتے ہیں تو ہر سال 25 سے 30 لاکھ تک اصلاحات ہوں گی اور جس کا براہ راست فائدہ عام شہری کو پہنچے گا۔

متعلقہ خبریں
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
خواتین کے خلاف مظالم معاشرہ کیلئے باعث تشویش: نریندر مودی
وزیراعظم نے میرے مکتوب کا کوئی جواب نہیں دیا: ممتا بنرجی
ایکس پر مودی کے ریکارڈ 10 کروڑ فالوورز
وزیراعظم گیان دھیان کیلئے وویکا نندا راک میموریل میں مصروف (ویڈیو ڈیکھیں)

78ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ملک میں تقریباً تین لاکھ چھوٹے ادارے ہیں اور اگر یہ ادارے ایک سال میں صرف دو اصلاحات کریں تو ایک سال میں 25 سے 30 لاکھ اصلاحات ہو جائیں گی اور اس سے عام شہری کو فائدہ ہو گا اور عام شہری کو بہت سی پریشانیوں سے نجات ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس دور میں ملک امنگوں سے بھرا ہوا ہے اور ہر نوجوان نئی بلندیاں حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ہر شعبے میں ورک کلچر کی رفتار بڑھی ہے اور تیزی سے کام ہو رہا ہے جس کی وجہ سے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی بنیادی سہولتیں اہم ہیں ان میں بہتری لائی جائے۔ حکومت انتہائی حساس ہے، اس لیے انہیں امید ہے کہ ملک کی ہر حکومت حساسیت کے ساتھ شہریوں کی توقعات پر پورا اترے گی۔ ملک کا ہر شہری اہم ہے اور اس کے بحران کو کم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ آج ملک کا ہر شہری تیزی سے خوشحالی کی جانب گامزن ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت نے ملک میں اصلاحات کے عمل کے تئیں گہری وابستگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایک وکست بھارت کی تعمیر کے لیے 25 سے 30 لاکھ اصلاحات کرنا ہوں گی۔ جس کے بعد عام شہریوں کی پریشانیاں کم ہوں گی اور وہ نئے ہندوستان کا تجربہ کرسکیں گے۔

یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے اہل وطن سے تبدیلی کے لیے آگے آنے کی اپیل کی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ملک میں اصلاحات سے ملک کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ تبدیلی ملک کے ہر شہری کی شراکت سے آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد 70 سال تک ملک کی قیادت میں جمود کو برقرار رکھنے کا رجحان رہا۔ لیکن ملک کے نوجوان تبدیلیوں اور اصلاحات کے منتظر تھے۔

انہوں نے کہا ’’آزادی سے پہلے کے دنوں کو یاد کریں۔ سینکڑوں سال کی غلامی اور اس کا ہر دور ایک جدوجہد کا رہا۔ چاہے وہ نوجوان ہوں، کسان ہوں، خواتین ہوں یا قبائلی… وہ غلامی کے خلاف جنگ لڑتے رہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ 1857 کی جدوجہد آزادی سے پہلے بھی ہمارے ملک کے کئی قبائلی علاقے ایسے تھے، جہاں آزادی کی جنگ لڑی جا رہی تھی۔

یہ وہ وقت تھا جب لوگ ملک کے لیے جان دینے کے لیے پرعزم تھے اور آزادی حاصل ہوئی تھی۔ آج ملک کے لیے جینے کے عزم کا وقت ہے۔ اگر ملک کے لیے مرنے کا عزم آزادی دلوا سکتا ہے تو ملک کے لیے جینے کا عزم ایک ’خوشحال ہندوستان‘ کی تعمیر بھی کر سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا ’’وکست بھارت -2047‘ محض تقریر کے الفاظ نہیں ہیں۔ اس کے پیچھے سخت محنت جاری ہے، ملک کے کروڑوں لوگوں سے تجاویز لی جا رہی ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ میرے ملک کے کروڑوں شہریوں نے ’وکست بھارت-2047‘ کے لیے ان گنت تجاویز دی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ جب اہل وطن اتنی بڑی سوچ رکھتے ہیں، ان کے اتنے بڑے خواب ہوتے ہیں، جب اہل وطن کے الفاظ میں عہد بستگی جھلکتی ہے تو ہمارے اندر ایک نیا عزم پیدا ہوتا ہے، ہمارے ذہنوں میں خود اعتمادی نئی بلندیوں پر پہنچ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا عام شہری چاہتا ہے کہ ان کی مشکلات دور کرنے کے لیے سخت ترین اصلاحات کی جائیں۔ لہٰذا ہماری حکومت کا اصلاحات کا عزم پنک بک کے صفحات یا چار دن تک تالیاں بجانے یا کسی سیاسی مجبوری کی وجہ سے نہیں بلکہ ملک کو مضبوط کرنے کا ہے۔ ترقی کا بلیو پرنٹ اصلاحات کے ذریعے ہی تشکیل پاتا ہے۔ ہمارا ملک پہلے کا عزم ہے۔

وزیر اعظم نے بینکنگ سیکٹر، ایم ایس ایم ای، مالیاتی شمولیت سمیت مختلف شعبوں میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا اور کہا ’’ہم نے ملک میں ’مائی باپ کلچر‘ کو تبدیل کیا ہے اور گورننس کا ایک نیا ماڈل تیار کیا ہے جس میں حکومت خود ضرورت مندوں تک جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت ککنگ گیس، پانی، بجلی اور مالی امداد عوام کی دہلیز پر لے جا رہی ہے۔ ملک کے ہر شعبے میں نظام میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ سو سے زیادہ خواہش مند اضلاع اپنی ریاست کے دیگر اضلاع کے برابر آ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اصلاحات سے ملک میں امکانات میں اضافہ ہوا ہے اور کئی شعبوں میں اس کی تبدیلیاں نظر آرہی ہیں۔ ملک کے نوجوانوں کی خواہش یہ ہے کہ اصلاحات کی رفتار میں بتدریج اضافہ ہو۔ اس کے ذریعے گولڈن انڈیا کا مقصد حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر 2047 کے وکست بھارت میں 25 سے 30 لاکھ اصلاحات کی جائیں تو لوگوں کی پریشانیاں کافی حد تک کم ہو جائیں گی۔ اس تبدیلی کے لیے اہل وطن کو آگے آنا ہو گا۔

وزیر اعظم نے ہر پارٹی اور ہر ریاست کے عوامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے مشن میں حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ ’’چھوٹے مسائل کے لیے بھی حکومت کو تجاویز دیں، حکومت ان پر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ترقی میں ہندوستان کا حصہ بڑھا ہے۔ حکومت فی کس آمدنی کو دوگنا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ شہریوں کی سہولیات کو ترجیح دینا ہو گی۔ حکومت کے کام کاج اور ڈلیوری کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ بینکوں میں اصلاحات سے تمام شعبوں کو فائدہ ہوا ہے۔ ملک نئی بلندیوں کو چھونا چاہتا ہے اس لیے حکومت ہر شعبے میں تیز رفتاری سے کام کرے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہم ہندوستان میں ایسا تعلیمی نظام تیار کررہے ہیں کہ ملک کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جانے کی ضرورت نہ پڑے، بلکہ بیرون ملک کے بچے یہاں تعلیم حاصل کرنے کے لیے آئیں۔

مودی نے کہا کہ جو کچھ ہوگیا ہے ہم اس سے مطمئن ہوکر بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ ہم ترقی اور خوشحالی کو اپنی فطرت بنانا چاہتے ہیں۔ آج نئی تعلیمی پالیسی کی وجہ سے شعبہ تعلیم کو 21ویں صدی کے مطابق تیار کیا جا رہا ہے، میں نہیں چاہتا کہ متوسط ​​خاندانوں کے بچے تعلیم کے لیے بیرون ملک جائیں اور بہت زیادہ پیسہ خرچ کریں۔ میں چاہتا ہوں کہ ہندوستان میں ایسا تعلیمی نظام ہو جس سے بیرونی ممالک کے بچے یہاں تعلیم حاصل کرنے آئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی میں مادری زبان کو تقویت ملی ہے۔ زبان ہنر کے راستے میں نہیں آنی چاہیے۔ زندگی میں مادری زبان پر زور دینا ہو گا۔ آج دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ ہنر کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ ہم زندگی کے ہر شعبے میں، یہاں تک کہ زراعت میں بھی مہارت کی ترقی چاہتے ہیں، اسکل انڈیا پروگرام کو آگے بڑھایا ہے۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو،بازار میں ان کی طاقت نظر آئے۔ آج دنیا کے حالات کو دیکھتے ہوئے میں کہہ سکتا ہوں کہ نوجوان دنیا میں اپنی شناخت بناکر اور اس کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

اس موقع پر بہار کی نالندہ یونیورسٹی کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا ’’نالندہ کی ایک عظیم تاریخ ہے۔ ہم نے نالندہ یونیورسٹی (نالندہ یونیورسٹی) کو دوبارہ شروع کیا ہے۔ ہماری کوشش نالندہ کو اس کی پرانی شان میں واپس لانے کی ہے۔‘‘

a3w
a3w