شمالی بھارت

کنگنا رناوت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ (ویڈیو)

بالی ووڈ اداکارہ اور ہماچل پردیش کی منڈی پارلیمانی سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار کنگنا رناوت کو اسپتی وادی میں اپنی انتخابی مہم کے دوران بدھ برادری کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

شملہ: بالی ووڈ اداکارہ اور ہماچل پردیش کی منڈی پارلیمانی سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار کنگنا رناوت کو اسپتی وادی میں اپنی انتخابی مہم کے دوران بدھ برادری کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
حکومتیں گرانے کا ٹھیکہ لینے والوں نے ریاست میں سیاسی بحران پیدا کیا ہے:ڈگ وجئے
ایم پی کنگنا ہتک عزت کیس میں عدالت میں پیش ہوں گی
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ

پیر کو کازہ میں بڑی تعداد میں مظاہرین نے سیاہ پرچم اٹھائے کنگنا کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ‘کنگنا واپس جاؤ’ جیسے نعرے لگائے اور سوشل میڈیا پر ان کے حالیہ اقدامات پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔

یہ تنازع کنگنا کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک میم سے پیدا ہوا، جس میں تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کو منفی انداز میں دکھایا گیا ہے اور وہ امریکی صدر جو بائیڈن کو چومتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ دلائی لامہ کا احترام کرنے والی بدھ برادری کو اس پوسٹ سے شدید دکھ پہنچا ہے۔ اس تصویر سے ناراض مظاہرین اپنی شکایات کے اظہار کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، جس سے پرامن قصبہ کازہ بدامنی کے مرکز میں تبدیل ہو گیا۔

مزید برآں، کئی ہندوستانی ثقافتوں میں گائے کی مقدس حیثیت اور خطے میں خاص طور پر حساس مذہبی جذبات کو دیکھتے ہوئے، کنگنا کے گائے کا گوشت کھانے کے عوامی اعتراف نے کمیونٹی کو مزید مشتعل کر دیا ہے۔

سپتی ویلی کا یہ واقعہ کوئی اکیلا واقعہ نہیں ہے۔ کنگنا کو اس سے قبل ممبئی میں بھی اسی میم کے لیے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جہاں مظاہرین نے ان کے دفتر کے باہر دھرنا دیا۔ ان محاذ آرائیوں کے باوجود، کنگنا نے دلائی لامہ سے ملاقات کی اور اپنے اعمال سے پیدا ہونے والے غم و غصے کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بھگوان بدھا کی تعلیمات کا احترام کرنے اور ان پر یقین کرنے کا دعویٰ کیا۔

پیر کو کازہ میں اپنی مہم کے دوران، کنگنا نے سرحدی علاقوں کی ترقی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے مقامی عوام سے اپیل کرنے کی کوشش کی۔