حیدرآباد

نصابی کتاب میں حضوراکرمؐ کی تصویر کی اشاعت، پرانا شہرحیدرآباد میں پولیس اسٹیشن کے سامنے مسلم نوجوانوں کا احتجاج

نصابی کتاب میں محسن انسانیت حضوراکرمؐ کی تصویر کی اشاعت پر اسکول کے خلاف سخت کارروائی کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے پرانا شہرحیدرآباد کے کالاپتھر پولیس اسٹیشن کے سامنے مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد نے کل شب احتجاج کیا۔

حیدرآباد: نصابی کتاب میں محسن انسانیت حضوراکرمؐ کی تصویر کی اشاعت پر اسکول کے خلاف سخت کارروائی کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے پرانا شہرحیدرآباد کے کالاپتھر پولیس اسٹیشن کے سامنے مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد نے کل شب احتجاج کیا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ
تلنگانہ میں کانگریس کو 10 نشستیں ملیں گی، چیف منسٹر پرامید
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
تلنگانہ:ایم ایل سی کی نشست کے ضمنی انتخاب کی مہم کااختتام

برہم نوجوانوں نے اس واقعہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ان نوجوانوں نے میڈیا کو بتایا کہ بوائز ٹاون اسکول کی چوتھی جماعت کی سماجی علم کی کتاب میں یہ تصویر شائع کرتے ہوئے حضوراکرمؐ کی شان اقدس میں گستاخی کی کوشش کی گئی۔

ان نوجوانوں نے کہاکہ 5دن پہلے ہی اس سلسلہ میں فلک نماپولیس سے شکایت کی گئی تھی تاہم اس شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کے ذریعہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ اس کتاب کا پرنٹرامیگوز بکس انٹرنیشنل ہے۔انہوں نے کہاکہ اس پرنٹرکو تصویر کی اشاعت کا کوئی حق نہیں ہے۔اس کتاب کی اشاعت کرنے والے کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے گی۔

اس کوڈسٹری بیوٹ کرنے والے جس کا دفتر اے پی کے ویزاگ میں ہے، کے کارپوریٹ آفس کے خلاف بھی فوجداری کارروائی کی جائے گی۔ساتھ ہی اسکول انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ کالاپتھر پولیس اسٹیشن میں پبلشر، کارپوریٹ آفس اور نصابی کتابوں کی تقسیم کرنے والوں کے خلاف فوجداری معاملہ درج کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جن بچوں کو یہ کتابیں تقسیم کی گئی ہیں، اس کی فہرست حاصل کی جائے گی۔اگر یہ کتابیں آن لائن بھی ہیں تو ان کو واپس لینے کو یقینی بنایاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ پولیس اس معاملہ میں سخت قانونی کارروائی کرے گی۔

ایڈیشنل ڈی سی پی شیخ جہانگیر نے میڈیا کو بتایا کہ حضوراکرمؐ کی تصویر شائع نہیں کی جاسکتی۔اس سے مسلمانوں کو ٹھیس پہنچی۔مسلم نوجوانوں کی شکایت پر ایک معاملہ درج کیاگیا ہے جس کا کرائم نمبر129/2023ہے۔انہوں نے کہاکہ تعزیرات ہند کی دفعہ 153a,295,504,120bکے تحت یہ معاملہ درج کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایف آئی آردرج کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اسکول کے پرنسپل کو گرفتار کیاگیا ہے۔اسکول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پرنٹرکو ملزم بنایاگیا۔گرفتارشدگان سے ڈی سی پی آفس میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے جس کے بعد ان کو عدالت میں پیش کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ اس معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے۔انہوں نے یہ بھروسہ دلایاکہ ان افراد کو نہیں چھوڑاجائے گا۔

a3w
a3w