سوشیل میڈیامہاراشٹرا

پونے کی عدالت، خاتون وکلاء سے متعلق عجیب و غریب نوٹس سے دستبردار

عجیب و غریب پیشرفت میں پونے کی ضلع عدالت نے گزشتہ ہفتہ نوٹس لگائی تھی کہ عورتیں کھلی عدالتوں میں اپنے بال نہ باندھا کریں کیونکہ اس سے عدالت کے کام کاج میں خلل پڑتا ہے۔

پونے: عجیب و غریب پیشرفت میں پونے کی ضلع عدالت نے گزشتہ ہفتہ نوٹس لگائی تھی کہ عورتیں کھلی عدالتوں میں اپنے بال نہ باندھا کریں کیونکہ اس سے عدالت کے کام کاج میں خلل پڑتا ہے۔

عدالت کی جاریہ تعطیلات کے دوران 20 اکتوبر کی اس نوٹس پر سوشل میڈیا پر بڑا احتجاج ہوا۔ 2 دن بعد اسے خاموشی سے واپس لے لیا گیا۔ رجسٹرار کی نوٹس میں کہاگیا تھا کہ بارہا یہ دیکھا گیا ہے کہ خاتون وکلاء اوپن کورٹ میں اپنے بال باندھا کرتی ہیں جو تکلیف دہ بات ہے۔

ویمن ایڈوکیٹس کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ایسا نہ کریں۔پونے کی فوجداری وکیل وجئے لکشمی کھوپڑے نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایسی نوٹس کا کیا تُک ہے۔

عورتیں‘ چہرہ پر آنے والے بالوں کو باندھنے پر فوری مجبور ہوتی ہیں۔ اس میں خلل کی کیا بات ہے۔ سوشل میڈیا پر اس پر کافی بحث ہوئی۔ سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ نے لکھا ہے کہ خاتون وکلاء کے بال باندھنے سے کس کی توجہ بٹ رہی ہے۔

ٹویٹر پر کسی اور نے لکھا کہ آیا تمام خواتین گنجی ہوجائیں؟۔ خالدہ پروین نے لکھا کہ یہ مذاق ہے۔ عام طورپر مرد کنگھی کرتے رہتے ہیں۔ ان کی جیب میں چھوٹی کنگھی موجود ہوتی ہے۔

a3w
a3w